پشاور (نامہ نگار) پشاور اور ضم قبائلی اضلاع خیبر،اورکزئی،کوہاٹ اور فرنٹیئر ریجن کے درمیاں سرحدات کی تنازعات کے مستقل حل کےلئے کمیشن کے قیام کا فیصلہ کیاگیا ہے جس کیلئے صوبائی کابینہ سے رابطے کیا جائے گا اس بات کا فیصلہ کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود کی زیرِ صدارت منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلا س میں کیاگیاہے، اجلاس میں کمشنر کوہاٹ ڈویژن جاوید مروت نے خصوصی طور پر شرکت کی جبکہ اس کے علاوہ ڈپٹی کمشنر پشاور شفیع اللہ خان، ڈپٹی کمشنر خیبر شاہ فہد سیکرٹری بورڈ آف ریونیو فضل حسین، ڈپٹی کمشنر کوہاٹ روشن محسود ڈپٹی کمشنر اورکزئی عدنان فرید محکمہ پولیس اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی اجلاس میں ان اضلاع کے عرصہ دراز سے جاری سرحدی تنازعات جن میں میرگٹ خیل خیبر،متنی وال پشاور علی خیل ایف آر پشاور کالا خیل خیبر معروف خیل خیبر اخور وال ایف آر کوہاٹ اکاخیل خیبر اور فیروز خیل اورکزئی میر گٹ خیل و معروف خیل وغیرہ اور ان کیوجہ سے نقصانات مختلف اقوام میں کشیدگی بارے کمشنر پشاور ڈویژن اور کمشنر کوہاٹ ڈویژن کو تفصیلی بریفنگ دی گئی اجلاس میں کمشنر پشاور ڈویژن نے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ اس سلسلے میں اپنے اپنے سفارشات مرتب کر کے 3 دنوں میں ارسال کی جائے تاکہ مفصل رپورٹ تیار کر کے ریونیو بورڈ کو ارسال کیا جا سکے اور بورڈ اف ریونیو ان سفارشات کو قانونی شکل دینے کے لئے صوبائی کابینہ سے منظوری لیجاسکے تاکہ ان سرحدی تنازعات کو مستقل طور پر قانونی دائرہ کار کے تحت حل کیے جا سکے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ متنی اور اکاخیل کے سرحدی تنازعہ پر حل کے لئے پہلے سے موجود پرانا خاصہ دار چیک پوسٹ کو بزریعہ فرنٹیئر کانسٹیبلری دوبارہ فعال کیاجائے گا جس کے لئے انتظامی سپورٹ متعلقہ ضلع انتظامیہ کی ذمہ ہوگی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کمشنر پشاور ڈویژن ریاض خان محسود نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو سرحدی تنازعات کے مستقل حل کے لئے تمام وسائل بروئے کار لانے اور اس سلسلے میں ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کی۔ہدایات جاری کیے تاکہ مختلف اقوام میں پائے جانے والی کشیدگی کا خاتمہ ہوسکے اور امن و امان کی فضا برقرار رہ سکے اس سلسلے میں 14 جولائی کو پشاور اور خیبر کے بڑے تنازعات ڈپٹی کمشنر خیبر کے دفتر جبکہ 19 جولائی کو خیبر اور اخور وال درہ آدم خیل کا تنازعہ کے حوالے سے بڑے جرگے بھی منعقد کرنے کے لئے ڈپٹی کمشنرز کو احکامات جاری کیے گئے۔