پشاور(نیوز رپورٹر)پشاورہائیکورٹ نے بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات دینے سے متعلق کیس پر سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اور ڈپٹی کمشنر مردان کو 3دن میں مردان کے میئر کو آفس اور گاڑی دینے کا حکم دیتے ہوئے اس حوالے سے رپورٹ بھی طلب کرلی جبکہ عدالت صوبائی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ بتائے کہ ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر قانون کے تخت کتنی سی سی کی گاڑیاں استعمال کرنے کے مجاز ہیں جسٹس لعل جان خٹک اور جسٹس عبدلشکور پر مشتمل بنچ نے مردان کے میئر حمایت اللہ مایار کی رٹ پر سماعت کی۔ دوران سماعت انکے وکیل بابرخان یوسفزئی نے عدالت کو بتایا کہ بلدیاتی انتخابات کو منعقد ہوئے کئی ماہ گزر گئے ہیں لیکن بلدیاتی نمائندوں کو تاحال اختیارات دیئے گئے نہ ہی ان کو آفس اوروسائل دیئے گئے ہیں ، درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ سابق ناظم کا آفس ڈیڈک چیئرمین کے قبضے میں ہے جبکہ دوسرے آفس کو ڈی سی نے سب آفس قرار دیا ہے۔ اسی طرح کچھ گاڑیاں افسران اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔ عدالتی احکامات کے باوجود ابھی تک میئر مردان کو آفس اور دیگر سٹاف فراہم نہیں کیا گیا۔ عدالت نے متعلقہ حکام کو تین دن میں میئر مردان کو آفس اور گاڑی فراہم کرنے کےساتھ ساتھ سرکاری افسران کی گاڑیوں سے متعلق رپورٹ جمع کرنے کا حکم بھی جاری کر دیا ،عدالت نے مزید سماعت 13 جولائی تک ملتوی کر دیااور عدم تعمیل کی صورت میں سیکرٹر ی بلدیات کو پیش ہونے کی ہدایت بھی جاری کی۔