تل ابیب (اے ایف پی /جنگ نیوز ) امریکی صدر جو بائیڈن عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے دورہ مشرق وسطیٰ کے سلسلے میں بدھ کو اسرائیل پہنچ گئے۔اسرائیل پہنچنے پر ایران کیخلاف مضبوط عالمی اتحاد کا عزم کیا، اسرائیلی وزیراعظم نے کہا ہے کہ واشنگٹن اور اسرائیل کو ایران کیخلاف نیا عالمی اتحاد بنانے کی ضرورت ہے، اسرائیل پہنچنے پر صدر بائیڈن کا بن گوریان ایئرپورٹ پر اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ، وزیراعظم اور دوسرے عہدیداروں نے استقبال کیا۔اپنے چار روزہ دورہ مشرق وسطیٰ کے دوران صدر بائیڈن اسرائیل، فلسطین اور سعودی حکام سے بات چیت کریں گے۔صدر بائیڈن نے مختصر خطاب میں ’اسرائیل کی مشرق وسطیٰ میں ہم آہنگی‘ کو بڑھانے کا عزم ظاہر کیا اور فلسطین اسرائیل تنازع کے حل کے لیے دو ریاستی فارمولے کی حمایت کا اظہار کیا۔ایئرفورس ون طیارے سے باہر آنے کے بعد صدر بائیڈن نے کہا کہ ’ہم اسرائیل کی خطے میں انضمام کے لیے کوشش جاری رکھیں گے۔‘اس کے بعد صدر بائیڈن کو اسرائیل کے جدید میزائل ڈیفنس سسٹم دکھایا گیا جس کا اہتمام ایئرپورٹ پر ہی کیا گیا تھا۔مقبوضہ بیت المقدس روانگی سے پہلے صدر بائیڈن کو اسرائیل کے وزیردفاع بینی گینٹز نے ایک کلاسیفائیڈ سکیورٹی بریفنگ دی۔اپنے دورہ اسرائیل کے دوران صدر جو بائیڈن اسرائیلی قیادت سے ملاقات کریں گے جو کہ ایران کے خلاف امریکہ کے ساتھ تعاون کو بڑھانا چاہتے ہیں۔اسرائیل کے نگران وزیراعظم یائر لیپڈ، جنہوں نے دو ہفتے قبل ہی عہدہ سنبھال لیا ہے، نے کہا کہ صدر بائیڈن کے ساتھ بات چیت میں ایران کا ایشو سرفہرست ہوگا۔اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ ایران کی جانب سے نیوکلیر ہتھیار حاصل کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے جو بھی ممکن ہوا کریں گے۔ اسرائیل امریکہ اور عالمی طاقتوں جانب سے ایران کے ساتھ 2015 کے معاہدے کی بحالی کے سخت خلاف ہے۔