اسلام آباد(صباح نیوز) روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے اپنے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری کو ایک ایسے وقت میں ماسکو کے دورے کی دعوت دی ہے جب اسلام آباد امریکا اور روس کے درمیان اپنے تعلقات میں ٹھیک توازن برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے، میڈیا رپورٹ کے مطابق سرگئی لاور روف نے یہ دعوت تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او)کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس کے دوران بلاول بھٹو زردری کے ساتھ اپنی مختصر غیر رسمی بات چیت کے دوران دی تھی۔دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان دو طرفہ ملاقات طے تھی لیکن روسی وزیر خارجہ کی تاشقند تاخیر سے آمد کے باعث ملاقات منسوخ ہوگئی۔ ذرائع نے ان خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نہ پاکستان اور روس کے درمیان کوئی تنا وہے اور نہ روسی وزیر خارجہ نے بلاول سے ملاقات کرنے سے انکار کیا۔بلاول نے روس اور بھارت کے علاوہ ایس سی او کے تمام رکن ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کی۔اے پی پی کے مطابق :وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد نے شنگھائی تعاون کی تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے تاشقند میں 28سے 29جولائی 2022کو ہونے والے اجلاس میں شرکت کے علاوہ مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے آفیشل ٹویٹر پر جاری ٹویٹس کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) وزرائے خارجہ کونسل اجلاس کے موقع پر اپنے قیام کے دوران شنگھائی تعاون تنظیم کے اپنے مختلف ہم منصبوں سے دوطرفہ اور وفود کی سطح پر ملاقاتیں کیں اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا ۔وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے افغانستان کے قائم مقام ویر خارجہ امیر خان متقی نے ملاقات کی جبکہ اس دوران بلاول بھٹو نے چینی اپنے ہم منصب و سٹیٹ کونسلر وانگ ژی سے بھی ملاقات کی ۔ بلاول بھٹو زرداری نے قازقستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ تیلوبردی مختار سے وفد کی سطح پر دو طرفہ ملاقات کی ۔ دریں اثناء وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے کرغزستان کے وزیر خارجہ جین بیک کولو بائوف سے بھی ملاقات کی ۔ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے بھی ملاقات کی جنہوں نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو ماسکو دورے کی دعوت بھی دی ۔