ملتان‘لیہ (سٹاف رپورٹر‘نمائندہ جنگ ) لیہ پورنو گرافی سکینڈل کی تحقیقاتی رپورٹ پولیس نے جاری کر دی، رپورٹ میں سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں، درخواست دینے والی خاتون کرن بی بی کا اصل نام صائمہ فرحان‘شوہرشاہزیب نے پورن ویڈیو خود بنائی‘پولیس نے گرفتار کر لیا، پولیس نے دیگر ملزمان کے ساتھ خاتون اور اس کے شوہر کو بھی گرفتار کر لیا ہے پولیس کی جانب سے جاری تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پورنو گرافی کی درخواست دینے والی خاتون کرن بی بی کا اصل نام صائمہ فرحان ہے، پولیس نے مقدمہ کے اندراج کے بعد ابتدائی طور پر 4ملزمان تجمل حسین ، ابرار عرف بابر، سلیم اور اخلاق احمد کو گرفتار کیا اور تحقیقات شروع کیں تو معلوم ہوا کہ خاتون صائمہ فرحان پہلے بھی دیگر ناموں سے میانوالی اور چوک اعظم میں مقدمات درج کروا چکی ہے ، شاہزیب عرف رانا وسیم خاتون کا خاوند ہے، پورنو گرافی سکینڈل میں استعمال ہونے والا کتا خود شاہزیب چک نمبر 298ٹی ڈی اے کے اخلاق احمد سے لایا ،خاتون کے خاوند شاہزیب نے پورن ویڈیو بھی خود بنائی، پولیس نے کرن بی بی اور شاہزیب عرف رانا وسیم کو بھی گرفتار کر لیا جبکہ پولیس اب اس کیس کی خود مدعی بھی بن چکی ہے۔چونکہ مدعی مقدمہ صائمہ فرحان خود ملزمہ ہیں لہذا اب سب انسپکٹر محمد اکرم مدعی مقدمہ ہیں۔ویڈیو کسی ویب سائیٹ پر اپلوڈ ہونے کے شواہد نہیں ملے،اینیمل سیکس ویڈیو صرف سنسنی پھیلانے کیلئے بنائی گئی تاکہ پولیس فوری مقدمہ درج کرے اور ملزمان کو بلیک میل کر کے ان سے 5ملین روپے وصول کر کے ملزم شاہزیب کی پہلی بیوی نور بصیرت کی رہائی کیلئے اقدامات کرنے تھے جو پہلے ہی جیل میں ہے، جوائنٹ انوسٹی ٹیم کی بہترین کارکردگی پر ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر احسان صادق نے پوری ٹیم کو تعریفی سرٹیفکیٹ اور نقد انعام دینے کا اعلان کیا ہے اینیمل پورنوگرافی سکینڈل کو بے نقاب اور ملزمان کی گرفتاری کیلئے قائم کی گئی جے آئی ٹی جس کی سربراہی ایس پی ڈیرہ غازی خان ربنواز تلہ کر رہے ہیں ۔