پشاور(نمائندہ جنگ) پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس روح الامین نے ریمارکس دیئے ہیں کہ سابقہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کر کےصرف صوبائی اسمبلی کی نشستیں دی گئیں جبکہ فنڈز نہیں د ئے گئے ۔ عدالت نے ضم اضلاع کو صحت کارڈ نہ دینے اور این ایف سی ایوررڈ کی رقم منتقل نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست پر اٹارنی جنرل آفس، سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن اور فنانس ڈویژن کو نوٹس جاری کردیا ۔کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس روح الامین اور جسٹس فضل سبحان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔ عدالت میں درخواست گزار رکن صوبائی اسمبلی شفیق آفریدی کے وکیل علی گوہر درانی عدالت میں پیش ہوئے انہوں نے عدالت کو تبایا کہ ضم اضلاع کو این ایف سی ایوارڈ میں بھی اپنا حصہ نہیں دیا جارہا فنڈ نہ دینے سے وہاں کے عوام کا نقصان ہورہا ہے۔