اسلام آ باد ( نیوز رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سیلاب زدگان کی بے بسی دیکھ کر یقین ہو گیا کہ ملک 22کروڑ عوام کا نہیں دو فیصد اشرافیہ کا ہے۔ کروڑوں لوگ حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیے گئے، حکمران محلات میں بیٹھے لفظی بیان بازی میں مصروف ہیں،بجلی بلوں میں ظالمانہ ٹیکس واپس لیے جائیں۔ ملک کو لٹیروں سے نجات دلانا ہی اصل جہاد فی سبیل اللّٰہ ہے، تمام تجربات ناکام ثابت ہوئے۔ قوم کے دکھوں کا مداوا صرف اور صرف اسلامی نظام میں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے جماعت اسلامی کے81ویں یوم تاسیس کے سلسلے میں منصورہ میں ہونے والی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے تقریب اور مظاہرے سے خطاب بھی کیا۔ سراج الحق نے کہا کہ وہ پانچ روز سندھ، جنوبی پنجاب اور بلوچستان میں سیلاب زدگان کے ساتھ گزار کر آئے ہیں اور اس دوران انھوں نے لاکھوں انسانوں کی بے بسی کا عالم اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے،بچے، خواتین، بزرگ بے یارومددگار ہیں، مویشی بھوکے مر رہے ہیں اور حکومتی فنڈ اور انتظامی کہیں دکھائی نہیں دے رہی۔