کراچی (ٹی وی رپورٹ)تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے کہا ہے کہ فروغ نسیم نے غلط فیصلے کرواکر اور غلط مشورے دے کر ہماری حکومت کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا، ہم نیب پر اثر انداز ہو ہی نہیں سکتے،وزیر قانون کی بات میں وزن ہوتا ہے،ہمارا انحصار اتحادیوں پرتھا، اسمبلی میں ہماری اکثریت بہت چھوٹی سی تھی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔میزبان : جاوید اقبال آزاد تھے ؟ شیریں مزاری :جی …! میزبان:جاوید اقبال صاحب سابق چیئرمین نیب وہ آزاد تھے شیریں مزاری :ہم نے نہیں سلیکٹ کیا تھا ،نیب جو کررہی تھی نیب کا اپنا فنکشن ہے ہم نیب پر اثر انداز ہو ہی نہیں سکتے اگر ہم کرسکتے تو جنہوں نے کرپشن کی تھی جن کی کرپشن پکڑی گئی تھی ان کو پھر جیل میں سزا دینا چاہئے تھی تو ہم نہیں کرسکتے تھے ۔ میزبان:لیکن خان صاحب ایک طرف کہتے نیب میرے کنٹرول میں نہیں تھا ۔ شیریں مزاری :تو نہیں تھا ناں …! میزبان:دوسری جانب وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف وہ ریفرنس کے حق میں نہیں تھے تو پھر یہ ریفرنس کیسے دائر ہوا ،فروغ نسیم کہتے ہیں حکومت نے کہا تھا شیریں مزاری :مجھے پتا ہے کہ کیا ہواہے کیبنٹ میں ہم میں سے کئی لوگ تھے جنہوں نے کہا تھا سوچ لیں ، فروغ نسیم نے بڑا زور دیکر کہا کہ نہیں کرنا چاہئے کیونکہ وہ وزیر قانون تھے تو وزیر قانون کی بات میں وزن ہوتا ہے ،میں آپ کو بتاؤں My View سب سے زیادہ جو ایک منسٹر نے نقصان کیا ہے ہماری حکومت کو وہ فروغ نسیم ہیں غلط فیصلے کرواکے ، غلط مشورے دیکر ۔ میزبان:وہ تو یہ کہتے ہیں کہ بہت سی چیزیں ہیں جو میں کہہ سکتا ہوں لیکن نہیں کہنا چاہتا ۔ شیریں مزاری :ہم بھی بہت سی چیزیں کہہ سکتے ہیں جو ابھی ہم چپ کرکے بیٹھے ہوئے ہیں میزبان:لیکن خان صاحب کا تو بڑا واضح موقف ہے ۔ شیریں مزاری :آ پ کیا بات کررہے ہیں ،enforce disappearance کا ہمارا بل بالآخر جب خان صاحب نے کہا کہ بہت ہوگئی ہے ہمیں اس کو کرنا ہے اور یہ بذریعہ سرکولیشن بل کا ڈرافٹ اپروو کرو اور ٹیبل کرو ، فروغ نسیم نے میری حاضری لگادی تھی آبپارہ میں مطلب فروغ نسیم کی جتنی کم باتیں کریں ناں اتنا بہتر ہے ۔ میزبان:فروغ نسیم اتنے طاقتور تھے ؟ شیریں مزاری :نہیں وزیر قانون تھے جب قانون کی بات ہوتی ہے وزیر قانون …!!! میزبان:تو آپ تبدیل کرسکتے تھے ۔ شیریں مزاری :وزیر قانون جو بات کرتا ہے اس میں وزن ہوتا ہے انسانی حقوق کی جب بات ہوتی تھی کیبنٹ میں تو ظاہر ہے جو منسٹر اور منسٹری کاprospective ہے اس کا زیادہ وزن ہوتا ہے،ہم نے کئی غلطیاں کیں ، خان صاحب کہتے ہیں ناں کہ ہماری dependency تھی الائنس پر اس لئے اب اگر ہم کبھی حکومت بنائیں گے تو دو تہائی اکثریت سے بنائیں گے ۔