پشاور (وقائع نگار)یونیورسٹی ٹاؤن میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے رہائشی علاقوں میں قائم سکول بند کرنے اور بچوں کا تعلیمی سال ضائع کرنے کے خلاف ضلعی اسمبلی میں خواتین اراکین نے قرار داد پیش کی جو متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ضلعی اسمبلی میں یونیورسٹی ٹاؤن میں سکولوں کی بندش کے خلاف قرارداد جماعت اسلامی کی ناصرہ عبادت، تحریک انصاف کی عالیہ فیصل اور عذرا بی بی نے ایوان میں پیش کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی ٹاؤن پشاور کے علاقے میں عرصہ دراز سے چلنے والے تعلیمی اداروں کو عدالتی احکامات کی روشنی میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری آپریشن کے تحت بند کیا گیا ہے جس سے ان سکولوں اور تعلیمی اداروں میں پڑھنے والے طلباء اور ہزاروں ملازمین متاثر ہوئے ہیں اور اس حوالے سے پچیس ہزار بچے تعلیم حاصل کرنے سے محروم ہوگئے ہیں جبکہ 35 ہزار برسر روزگار ملازمین روزگار سے محروم ہو جائیں گے جو ہمارے معماران قوم کے لئے عظیم نقصان ہے اور اس حوالے سے ایک بحران بن گیا ہے چنانچہ حکومت خیبرپختونخوا سے پرزور مطالبہ کیا جائے کہ حکومت ان بچوں کے بہتر مستقبل و مفاد کی خاطر یونیورسٹی ٹاؤن پشاور میں تمام تعلیمی اداروں کو بحال رکھنے کا حکم صادر کریں اور انکی تعلیم کو جاری رکھنے کے لئے ان تمام تعلیمی اداروں کو واپس کھول دے تاکہ ان بچوں کے تعلیمی سال ضائع نہ ہوں تمام معزز ایوان متفقہ طور پر اس قرار داد کو منظور کرائیں اور حکومت سے مطالبہ کیا جائے کہ اس قرار داد پر من و عن عمل کیا جائے ایوان نے خواتین اراکین کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔