کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان اسمبلی میں واپسی کا بہانہ تلاش کررہے ہیں ، سینئر صحافی و تجزیہ کار محمد مالک نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کا بیان اہم ہے ، سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا ہے کہ چند ہاتھوں میں قوم کی تقدیر ہے۔ جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان ‘ کے آغاز میں پروگرام کے میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان ایک بار پھر عوام کو سڑکوں پر نکال کراپنی مقبولیت کا امتحان لیں گے یا نہیں اس کا فیصلہ آج ہونے کا امکان ہے۔ پی ٹی آئی کے ذرائع سے جب ہماری بات ہوئی تو انہوں نے بتایا کہ آج عمران خان اہم اعلان کریں گے۔آج عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت ایک اہم پیغام دیا ہے کہ اگر امریکی سائفر کی تحقیقات کی جائیں تو پی ٹی آئی اسمبلی میں واپس آسکتی ہے۔ وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم تو پہلے دن سے کہہ رہے تھے کہ عمران خان نے بہت ہی جلد بازی میں اور پتہ نہیں کس سوچ کے تحت انتہائی قدم اٹھا لیا ہے۔ اگر وہ واقعی سیاست میں کوئی کردار ادا کرنا چاہتے ہیں تو انہیں اسمبلی کے اندر آکر اپوزیشن نشستوں پر بیٹھنا چاہئے تھالیکن وہ استعفے دے کر باہر چلے گئے۔ اب شاید ان کے اپنے اراکین ان کواس غلطی کا احساس دلا رہے ہوں گے کیونکہ ان کے اراکین نے ان کے اس فیصلے کی تائید نہیں کی تھی ۔عمران خان اگر اپنی کوشش ناکام ہونے کے بعد کوئی بہانہ تلاش کررہے ہیں تو ہم انہیں خوش آمدید کریں گے۔ انہیں واپس آنا چاہئے انہیں پہلے دن سے ہی اسمبلی میں بیٹھنا چاہئے تھااستعفے دینے کا ڈرامہ اور سڑکوں پر جانا بالکل ایک لاحاصل کوشش تھی جس میں انہوں نے قوم کو الجھایا۔آج پاکستان میں جتنی بڑی تباہی موسمیاتی تبدیلی سے آئی ہے اس تباہی میں ایک تہائی پاکستان بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ہمارے سوا تین کروڑ بہن اور بھائی متاثر ہوئے ہیں سڑکوں پر بیٹھے ہیں پانی میں گھرے ہیں اس نے غیر ملکیوں کے دل بھی پگھلا دیئے ہیں۔مجھے حیرانی اس بات کی ہے عمران خان نیازی کے سینے میں کس طرح کا دل ہے کہ اس تباہی کو دیکھ کر ان کویہ نہیں خیال کہ وقت قوم کواتحاد پیدا کرنے کا ہے ۔ قوم مل کر ان لوگوں کی مدد کرے وہ مسلسل قوم کے اندر ایک انتشار پیدا کررہے ہیں جس سے قوم مزید تقسیم در تقسیم ہورہی ہے۔ جاوید لطیف نے جو کچھ کہا ہے وہ ان کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے وہ پارٹی کا پالیسی بیان دینے کے مجاز نہیں ہیں اور نہ وہ حکومت کی طرف سے پالیسی بیان دینے کے مجاز ہیں۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار، محمد مالک نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک تو میرا خیال ہے کہ عمران خان کی جانب سے دباؤ کے حربہ استعمال کیا جارہا ہے ۔ آج صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اگر سائفر کی تحقیقات کرائی جائیں تو ہم پارلیمنٹ میں آنے کا سوچ سکتے ہیں۔ہم دیکھ رہے ہیں کہ کافی ساری چیزیں لیول پلیئنگ فیلڈ بنانے کی ہورہی ہیں۔آپ نے عمران خان کے لئے عدالتوں کے ذریعے ریلیف دیکھا۔پھر ہم نے دیکھا اسحق ڈار کی ریلیف آگئی مریم کے کیس میں بھی لگ رہا ہے کہ ان کو ریلیف مل جائے گی۔جس ملاقات کا ہم سن رہے تھے کہ خان صاحب کی ہونی ہے کچھ پتہ نہیں کہ ملاقات ہو بھی گئی ہو۔ کیوں آج اتنی بڑی پیش رفت ہے کہ ایک چیز تو خان صاحب کو سمجھ آگئی تھی کہ ٹیڑھی انگلی سے گھی نہیں نکلنا۔