کراچی( اسٹاف رپورٹر) پاکستانی ہاکی ٹیم کے پانچ کھلاڑیوں نے ٹیم انتظامیہ سے اختلافات اور مالی مشکلات کے باعث قومی ہاکی ٹیم کی نمائندگی سے انکار کردیا ہے،ان کھلاڑیوں نے ٹیم انتظامیہ میں رحیم خان کو شامل کرنے کے علاوہ ہیڈ کوچ ایکیمین کے رویہ پر بھی تحفظات کا اظہار کیا ہے،پاکستان ہاکی فیڈریشن نے دو کھلاڑیوں کی جانب سے ملک کے لئے مزید نہ کھیلنے کے فیصلے کی تصدیق کردی ہے، ٹیم کے یہ چھ کھلاڑی ان دنوں مختلف ملکوں میں ہاکی لیگز کھیلنے میں مصروف ہیں،ان تمام کھلاڑیوں نے اذلان شاہ ہاکی ٹور نامنٹ کے لئے اتوار سے ایدھی ہاکی اسٹیڈیم میں شروع ہونے والے کیمپ میں حصہ نہ لینے کے اپنے فیصلے سے پی ایچ ایف کو آگاہ کردیا ہے،قومی ہاکی ٹیم کے دو کھلاڑیوں نے ٹیم سے فوری طور پر الگ ہونے کے لیے اپنے فیصلے سے فیڈریشن کو آگاہ کردیا ہے ان میں عماد شکیل بٹ اور مبشر علی شامل ہیں، دیگر کھلاڑیوں میں غضنفر علی، معین شکیل،رضوان علی شامل ہیں،عماد شکیل بٹ نے کہا ہے کہ 2013 سے قومی ہاکی ٹیم کا حصہ رہا اور 10 سال میں 145 میچز میں پاکستان کی نمائندگی کی جو میرے لیے ایک اعزاز ہے، اپنے سینئرز اور کوچز سے بہت کچھ سیکھا، موقع دینے پر سب کا شکر گزار ہوں۔انہوں نے کہا کہ میری بدقسمتی ہےکہ میں نے فوری طور پر پاکستان ہاکی ٹیم سے استعفی دیا ہے، یہ آسان فیصلہ نہیں لیکن فیملی صورتحال کی وجہ سے یہ قدم اٹھانا پڑا، کچھ عرصے سے مالی مشکلات کا سامنا رہا ہے، میں لیگ مصروف ہوں،قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑی مبشر علی نے کہا ہے کہ 2017 سے قومی ٹیم کی طرف سے کھیلنا اعزاز ہے، بیرون ملک سے کئی آفرز ملتی رہیں لیکن ملک کو ترجیح دی۔مبشر علی نے کہا کہ معاشی سیکورٹی چاہیے جو موجودہ حالات میں ممکن نہیں ہے اس لیے فوری طور پر پاکستان ٹیم چھوڑ رہا ہوں۔ تین دوسرے کھلاڑیوں نے پی ایچ ایف سے کیمپ میں شرکت سے معذرت کرلی ہے،ان سے قبل قومی ہاکی ٹیم کے نائب کپتان علی شان بھی مالی مشکلات کی وجہ سے دل برداشتہ ہوکر ہاکی سے کنارہ کش ہوچکے ہیں۔