پشاور (کرائم رپورٹر) پشاور کینٹ پولیس نے جیل میں بننے والے منظم کارلفٹر گروہ کے تین ارکان کو گرفتارکرکے 9عدد مسروقہ کاریں برآمد کرکے مالکان کے حوالے کردی ملزمان میں تعلق بین الصوبائی رہزن گروہ سے ہے ۔ایس پی کینٹ محمد اظہر نے اینٹی کارلفٹنگ پشاور کے انچارج شہریار خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ گذشتہ چند ہفتوں سے انہیں گاڑیاں چوری ہونے کی شکایات موصول ہورہی تھی جس کی روک تھام کیلئے انہوں نے انچارج اے سی ایل شہر یار خان کی نگرانی میں ٹیم تشکیل دی جس نے گزشتہ روز کاروائی کرتے ہوئے بین الصوبائی کارلفٹر گروہ کے ارکان طارق ولد بخشیش ٗارشد ولد نورزمان اور طارق ولد اقبال کو گرفتار کر کے ان کے قبضہ سے نو عدد مسروقہ موٹر کاریں برآمد کرلیں اس موقع پر ایس پی کینٹ نے مسروقہ گاڑیاں مالکان کے حوالے کیں ٗملزمان نے بتایا کہ وہ اس سے قبل متعدد بار پشاور اور پنجاب میں کارلفٹنگ کے کیسو ں میں گرفتار ہو چکے ہیں اور ہر بار ضمانت پر رہا ہونے کے بعد وہ دوبارہ گاڑیاں چوری کرنا شروع کردیتے ہیں گرفتار ملزم طارق نے بتایا کہ پہلی بار گرفتاری کے بعد جب وہ جیل گیا تو وہاں ا س کی ملاقات ایک کارلفٹر گروہ کے سرغنہ سے ہوئی وہاں ان کی دوستی بنی اور جیل میں ہی انہوں نے منصوبہ بندی کی کہ جب جیل سے رہا ہو جائینگے تو اس کے بعد منظم طریقے سے گاڑیاں چوری کرنا شروع کرینگے ، گرفتار ملزم ارشد نے بتایا کہ جب کوئی شخص گاڑی کرکے اپنے کسی کام کے لئے روانہ ہو جاتاہے وہ بلیو ٹوتھ لگا کر اس کا پیچھا کرتاہے اور گاڑی چوری کرنے والے ساتھی کو گاڑی کے مالک کے بارے میں وقفے وقفے کی رپورٹ دیتا ہے جب گاڑی کا مالک واپس اپنی گاڑی کی طرف لوٹتا ہے تو وہ اپنے ساتھی کواطلاع دیتاہے ۔ ملزمان کا کہناتھاکہ مسروقہ لاکھوں روپے مالیت کی گاڑیاں وہ ہزاروں میں فروخت کرتے ہیں ٗمسروقہ گاڑیاں خریدنے والے ریسیور مسروقہ گاڑیوں کے چیسسز پلیٹ تبدیل کرکے ڈبلنگ میں دستاویزات تیار کرکے اصل ریٹ پر فروخت کرتے ہیں ۔