کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے ناظم آباد پارک اراضی پر قبضے سے متعلق درخواست پر کے ایم سی، کے ڈی اے کو فریق بننے کا حکم دے دیا، ناظم آباد بلاک آئی میں چھ ایکٹر پارک اراضی پر قبضے سے متعلق سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان و دیگر رہائشیوں کی درخواست کی سماعت ہوئی، درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ 2007 سے معاملہ چل رہا ہے، تعمیرات تک ہوچکیں، جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیئے کہ کراچی میں تو ساری چائنہ کٹنگ کردی گئی، 48پلاٹس کوئی ایک دن میں تو الاٹ نہیں ہوتے ، وکیل نے موقف دیا کہ یہ پارک کی جگہ ہے، عدالت نے ریمارکس دیئے 1993 میں الاٹمنٹ ہوئی، دستاویزات موجود ہیں، آپ ان دستاویزات کو منسوخ کروائیں، جسٹس سید حسن اظہر رضوی نے کہا کورنگی میں بھی یہی دیکھا گیا، وکیل نے موقف دیا کہ ماسٹر پلان سے ہٹ کر ہر چیز کا خاتمہ کیا جائے، عدالت نے کے ایم سی، ڈی ایم سی کو فریق بننے کے بعد جوابات جمع کرا نے کی ہدایت کرنے ہوئے کے ایم سی اور کے ڈی اے سے 4 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا۔