• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیلف نے شہری کو تھانے سے بازیاب کر کے عدالت میں پیش کر دیا

اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے شہری کو زبردستی حراست میں رکھنے اور چھ کروڑ روپے کا مطالبہ کرنے پر آئی جی اسلام آباد پولیس کو ایس ایچ او تھانہ آئی نائن کو فوری طور پر معطل کر کے نیا ایس ایچ او تعینات کرنے کا حکم دیتے ہوئے آج رپورٹ طلب کر لی جبکہ ڈائریکٹر ایف آئی اے کرائم سرکل کو معاملے کی انکوائری کر کے دس روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ عدالت نے شہری کی فوری رہائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر منسوخی کی رپورٹ آچکی، پولیس شہری کو اس کیس میں عدالت کی اجازت کے بغیر گرفتار نہیں کرسکتی۔ محمد اویس پراچہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ تھانہ انڈسٹریل ایریا آئی نائن کے ایس ایچ او نے درخواست گزار کے والد نعیم پراچہ کو کل سے غیرقانونی طور پر حراست میں رکھا ہوا ہے اور پولیس ان سے چھ کروڑ روپے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ عدالت نے مذکورہ درخواست پر بیلف مقرر کیا جس نے چھاپہ مار پر شہری کو تھانے سے بازیاب کر کے روزنامچہ سمیت عدالت میں پیش کر دیا۔ ایس ایچ او تھانہ انڈسٹریل ایریا آئی نائن نے عدالت کو بتایا کہ مغوی کے خلاف جائیداد کی خرید و فروخت اور لین دین کے معاملے پر 23 اگست 2022 کو ایف آئی آر درج کی گئی تھی بعد ازاں معاملہ حل ہوگیا اور مدعی مقدمہ کے بیان کی روشنی میں ایف آئی آر منسوخی کی رپورٹ تیار کر لی گئی تاہم ابھی تک وہ رپورٹ جوڈیشل مجسٹریٹ کو پیش نہیں کی جاسکی۔ ایس ایچ او نے عدالت کو مزید بتایا کہ ڈی ایس پی نے مقدمہ منسوخی کی رپورٹ سے اتفاق نہیں کیا۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ڈی ایس پی کی رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ سادہ کاغذ پر لکھی گئی رپورٹ بالکل تازہ ہے اور اس حوالے سے ضمنی بھی نہیں لکھی گئی۔ درخواست کی سماعت آج دوبارہ ہوگی۔
اسلام آباد سے مزید