• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت ریکوڈک منصوبے کی نگرانی کیلئے سی پیک طرز کی اتھارٹی تشکیل دے، سپریم کورٹ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے ریکوڈک کے نئے جوائنٹ ونچر معاہدہ سے متعلق وفاقی حکومت کی جانب سے دائر صدارتی ریفرنس کی سماعت کے دوران منصوبے کی نگرانی کیلئے سی پیک کی طرز پر اتھارٹی بنانے کی تجویز دی ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ منصوبہ دوبارہ تباہ ہونے نہیں دینا چاہتے، معاہدے کی آسانی کیلئے رولز میں نرمی کر سکتے، معیار نہیں گرا سکتے،چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجازالاحسن،جسٹس منیب اختر،جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل پانچ رکنی لاجر بینچ نے جمعرات کے روز صدارتی ریفرنس پر مزید سماعت 14نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے سوال اٹھایاہے کہ ایک مخصوص کمپنی کیلئے حکومت نئی قانون سازی کیوں کررہی ہے؟ چیف جسٹس نے حکومت کو ریکوڈک منصوبے پر باقاعدہ اتھارٹی اور پالیسی بنانے کا مشورہ دیتے ہوئے ریما رکس دیے کہ ریکوڈک منصوبے کا پچھلا معاہدہ مخصوص کمپنی کیلئے رولز میں نرمی دینے پر کالعدم ہواتھا، ریکوڈک منصوبے میں دی جانیوالی چھوٹ اور رولز میں نرمی کو پالیسی کا حصہ بنایا جا سکتا ہے، اگر ایک بار پالیسی بن جائے گی تو عدالت کیلئے فیصلہ کرنے میں آسانی ہو گی،فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ سرمایہ کاری کیلئے ملک کی یکساں پالیسی سے تمام بین الاقوامی سرمایہ کاروں کیلئے شفافیت آئے گی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ ریکوڈک منصوبے میں 10 ارب ڈالر کی ملک کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہو رہی ہے۔
اہم خبریں سے مزید