لاہور ( ایجنسیاں)تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اعتراف کیا کہ انہیں افسوس ہے کہ وہ اپنے دور حکومت میں قانون کی حکمرانی قائم نہیں کرسکے ‘ میرے دور حکومت میں طاقتور اور کرپٹ کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا اختیار نہیں تھا، لانگ مارچ آئین کے مطابق اورہمارا حق ہے اس سے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے‘میری حکومت الیکشن نہیں آکشن کے ذریعے ہٹائی گئی جو غیرآئینی تھا‘ان کا مقصد مجھے راستے سے ہٹانا ہے‘ مجھ پر حملہ کرنے والا شخص تربیت یافتہ شوٹرتھا‘مجھے یقین ہے آئندہ الیکشن میری جماعت جیتے گی‘ملک کا وزیر اعظم سزا یافتہ مفرور سے لندن میں ملاقات کر کے سب سے اہم عہدے پر تعیناتی کیلئے مشاورت کر رہا ہے ، سزا یافتہ مفرور ملک کی تقدیر کے فیصلے کرنے جارہا ہے ‘یہ ملک کیلئے المیہ ہے‘نواز شریف کو میرٹ کا مطلب ہی پتہ نہیں ،کیا نواز شریف میرٹ پر تعیناتی کرے گا،یہ بالکل بھی ایسا نہیں کرے گا ‘نواز شریف اسے آرمی چیف بناناچاہے گا جو اس کی مددکرے گا‘آرمی چیف کی تقرری میرٹ پر ہونی چاہئے ‘نواز شریف اور آصف زرداری اگر چوری کا پیسہ ملک میںواپس لے آئیں تو ہمیں آئی ایم ایف سے قرضوں کی ضرورت ہی نہ پڑے۔ اپنی رہائشگاہ زمان پارک سے حقیقی آزادی مار چ کے شرکاء سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اعظم سواتی کا کیس ہوا ، مجھے گولیاں لگی ہیں ،سابق وزیر اعظم ایف آئی آر نہیں کٹوا سکتا کیونکہ طاقتور سامنے کھڑا ہے ۔ یہاں تماشہ ہو رہا ہے ،سارے ملک میں ڈیل کی جارہی ہے ۔پاکستان کے اندر امر بالمعروف نہیں ہے ‘باہر کے معاشروں میںقوم اچھائی کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے‘یہاں اخلاقیات کا قتل ہو رہا ہے ۔انہوںنے کہا کہ یہ جو کر رہے ہیں لندن میں تماشہ ہو رہا ہے ،یہ ادارے مضبوط کرنے کے لئے نہیں ہو رہا ، نواز شریف نے میرٹ پر ایک کام نہیں کیا ‘ کبھی رشتہ دار لے آتا ہے ،وہ لوگ لاتا ہے جو اس کے فائدے میں ہے ۔ انہوںنے تیس سال پہلے ججز کورشوتیں دینا شروع کیں‘انہیں خریدنے کی کوشش کی ، یہ وہ لوگ ہیں جوحاضر سروس پر حملہ کرتے ہیں،پولیس کا انہوں نے بیڑہ غرق کر دیا ، الیکشن کمیشن ان کے گھر کا نوکر ہے۔عمران خان نے کہا کہ میں ان سے سوال پوچھتا ہوں انہوں نے ساری زندگی میرٹ پر کچھ کیا ہے ؟جوملک کے اندر آرمی چیف کی سلیکشن ٹھیک کریں گے۔ یہ خریدو یا ڈرائو کی پالیسی پر عمل پیرا رہے ۔یہ چاہتے ہیں آرمی چیف اپنا ہونا چاہیے کیونکہ ہم نے چوری کرنی ہے ،سب کچھ کنٹرول کر بیٹھے ہیں، سارے ادارے تو نیچے ہیں آرمی کنٹرول نہیں ہورہی ، ماضی میں آرمی چیف کو رشوت دینے کی کوشش کی گئی ، کیا ہم سمجھتے ہیں کہ آج یہ کوئی نیا نواز شریف آ گیا ہے جو میرٹ پر کام کرے گا یہ بالکل نہیں کرے گا‘نیب کے اوپر اپنا آدمی بٹھا دیا ہے وہ ملک کی بہتری کے لئے نہیں بلکہ ان کے کیسز کیسے ختم کرے گا۔انہوںنے کہا کہ ارشد شریف نے کیا جرم کیا ، اس کے ذریعے سارے صحافیوں کو پیغام دیا گیا ہے کہ ہم نے ارشد شریف کے ساتھ یہ کیا ہے تمہارے ساتھ بھی یہی ہوگا۔ دریں اثناءجرمن نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں عمران خان کا کہناتھاکہ ڈاکٹرز نے 6 ہفتوں کے آرام کا مشورہ دیا ہے، صحت یابی میں 4 ہفتے لگ سکتے ہیں۔ موجودہ حکومت مجھے ہٹانا چاہتی تھی۔