• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سینئر ترین جنرل آرمی چیف ہوگا، لندن میں نواز شریف اور وزیراعظم کی دو دن میں چار ملاقاتیں، اہم فیصلے ہوگئے، ذرائع

لندن، کراچی (ایجنسیاں، مانیٹرنگ سیل) وزیراعظم شہباز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے درمیان لندن میں ہونے والی ملاقات میں فیصلہ کیاگیاہےکہ آرمی چیف کی تعیناتی میں میرٹ کو اولیت دی جائیگی، سینئر ترین جنرل آرمی چیف ہوگا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کی دودن میں4 ملاقاتیں ہوئیں،وزیر اعظم شہباز شریف نےکہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی آئینی معاملہ ہے، آئین کے مطابق طے ہو گا۔ذرائع کےمطابق میرٹ کو اولیت دی جائیگی، پی ڈی ایم قیادت کو بھی لندن فیصلوں پر اعتماد میں لیا جائیگا،لندن ملاقاتوں میں اہم تعیناتی کے ناموں کو وقت سے پہلے ظاہر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نواز شریف نے وزیراعظم کو معاشی بحران پر قابو پانے کی ہدایت کی ہے۔ نوازشریف کا کہنا ہے کہ جتھوں کی بات پہلے مانی ہے نہ اب مانیں گے،وزیراعظم شہباز شریف جمعہ کو نوازشریف اور مریم نواز سے ملاقات کے بعد لندن سے پاکستان کیلئےآج ہفتہ کو روانہ ہونگے۔ انہیں جمعہ کو روانہ ہونا تھا تاہم بعض وجوہات کی بنا پر پاکستان روانگی میں تاخیر کر دی۔ دوسری جانب وفاقی وزیرخواجہ آصف نےٹویٹ کی کہ میڈیا میں قیاس آرائی ہے لندن میٹنگ میں کو ئی فیصلہ ہوا ہے ، مشاورت ضرور ہوئی ہے لیکن فیصلہ انشاءاللہ آئینی عمل کے آغاز کے بعد مشاورت سے ہوگا۔تفصیلات کے مطابق لندن میں ہونے والے اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، لیگی قائد م نواز شریف، مریم نواز سمیت دیگر نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران آرمی چیف کی تعیناتی اور لانگ مارچ سے متعلق اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس سے قبل نواز شریف نے صحافیوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جتھوں کی پہلے بات مانی نہ اب مانیں گے، اللہ تعالیٰ معاملات کو بہتر بنائے اور ملک کو بھی بہتر راستے پر لے کر آئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک مشکل میں ہے ہم اسے بہتر راستے پر لائیں گے۔ پاکستان روانہ ہونےسے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے نوازشریف اور مریم نواز کے ساتھ دوگھنٹے سے زائد وقت گزارا۔وزیراعظم شہباز شریف پارٹی قائدسےملاقات کےبعد روانہ ہوئے تو دونوں بھائی گلے ملے اور نوازشریف نے شہبازشریف کو دعاؤں کے ساتھ رخصت کیا۔دوسری طرف مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے لیگی رہنماؤں نے بھی ملاقات کی، ملاقات کرنے والوں میں مریم نواز، رانا مبشر، احسان الحق باجوہ، مہرلیاقت سمیت دیگر شریک تھے۔ ملاقات میں ملک کی سیاسی صورت حال اور لانگ مارچ پر غور کیا گیا۔علاوہ ازیں میڈیا ذرا ئع کے مطابق لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے لانگ مارچ پر تبصرہ کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کہا کہ جتھوں کی بات پہلے مانی ہے نہ اب مانیں گے، نواز شریف نے یہ گفتگو وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ایک مشاورتی اجلاس کے بعد کی۔ قبل ازیں وزیراعظم شہبازشریف نے اپنے قائد نوازشریف سے اہم تعیناتی پر مشاورت مکمل کرلی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کا لندن مشن مکمل ہوچکا ہے، نئی تعیناتی کے لیے نواز شریف سے مشاورت مکمل کر لی ہے، اور اہم تعیناتی کے ناموں کو وقت سے پہلے ظاہر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ حتمی فیصلہ اتحادیوں کے ساتھ مشاورتی اجلاس میں ہو گا۔ذرائع کے مطابق نواز شریف نے وزیراعظم کو الیکشن مقررہ مدت پر کرانے کا مشورہ دیا ہے اور عمران خان کے لانگ مارچ پر کوئی ردعمل ظاہر نہ کرنے کا بھی کہا ہے۔نواز شریف نے وزیراعظم کو ہدایت کی ہے کہ ملک میں معاشی بحران کو قابو کیا جائے۔واضح رہے کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی پر سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف سے مشاورت کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف 9 نومبر کو لندن پہنچے تھے، رواں برس اپریل میں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کا یہ تیسرا دورہ لندن تھا۔ وزیر تعلیم رانا تنویر حسین نے نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں تصدیق کی تھی کہ وزیراعظم نواز شریف سے نئے آرمی چیف کی تعیناتی سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ واضح رہے کے مطابق شریف برادران کی لندن میں ہونے والی ایک اہم ترین ملاقات میں مبینہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ چاہے کچھ بھی ہو حالات و نتائج ہوں اعظم کسی بھی ʼدباؤ قبول نہیں کریں گے۔

اہم خبریں سے مزید