اسلام آباد (خصوصی نمائندہ)وفاقی وزیر برائے توانائی انجینئر خرم دستگیر نے جمعہ کو کہا کہ راولپنڈی کنٹونمنٹ اور راولپنڈی سٹی سرکل میں نصب تمام بجلی کے میٹروں کو پہلے مرحلے میں ایڈوانسڈ میٹرنگ انفراسٹرکچر (AMI) میں تبدیل کیا جا رہا ہے جس کا تخمینہ لاگت 95ملین ڈالر ہے۔ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (آئیسکو) میں اے ایم آئی پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاور سیکٹر کے نقصانات کو کم کرنے، بلنگ اور ریکوری کے معیار کو بڑھانے اور بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے اور زائد بلنگ کی صارفین کی شکایات کو دور کرنے کے لیے نئی ٹیکنالوجی متعارف کرائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے AMI منصوبے کے لیے 170 ملین ڈالر کی مالی امداد فراہم کی ہے جس سے میٹروں کی چوبیس گھنٹے نگرانی میں مدد ملے گی۔ تمام پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (DISCOs) کو پہلے ہی تمام صنعتی، کمرشل، بلک پاور سپلائی اور زرعی کنکشنز پر AMI میٹرز لگانے کی ہدایت کی گئی ہے، اے ایم آئی سسٹم بجلی چوری اور بجلی کے نقصانات کی نشاندہی کرنے میں مدد کرے گا، یہ سسٹم تمام DISCOs میں تمام ہائی لاسز فیڈرز اور ٹرانسفارمرز پر بھی نصب کیا جائے گا،IESCO AMI سسٹم کو دیگر DISCOs میں نقل کیا جائے گا۔ قبل ازیں IESCO چیف ڈاکٹر امجد نے کہا کہ میٹرز پر بجلی کے روزانہ، ہفتہ وار اور ماہانہ استعمال کی نگرانی کے لیے موبائل ایپلیکیشن بھی متعارف کرائی جا رہی ہے