اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے آبزرویشن دی ہے کہ مختلف ہائی کورٹس میں زیر سماعت مقدمات کو یکجا کرنے کیلئے ضروری ہوتا ہے کہ ان مقدمات میں ایک ہی قانونی نکتہ زیر بحث ہو.
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس عائشہ اے ملک اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل تین رکنی بینچ نے منگل کے روزالیکشن کمیشن کی جانب سے توہین الیکشن کمیشن سے متعلق مختلف ہائی کورٹوں میں زیر سماعت مقدمات کو یکجا کرکے ایک ہی ہائی کورٹ میں منتقل کرنے سے متعلق دائر کی گئی درخواست کی سماعت کی تو فاضل چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن کے لاء افسرکو مخاطب کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ سپریم کورٹ کس اختیار کے تحت مختلف ہائی کورٹوں میں زیر سماعت مقدمات کو یکجا کرنے کا حکم دے سکتی ہے؟جس پر انہوںنے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 186اے سپریم کورٹ کو یہ اختیار دیتا ہے،۔