• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاڑکانہ میڈیکل یونیورسٹی، ڈیڑھ ماہ سے قائم مقام وائس چانسلر سے بھی محروم

کراچی(سید محمد عسکری) سندھ حکومت کے میرٹ کے بجائے سیاسی اور سفارشی فیصلے کی وجہ سےشہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے قائم مقام وائس چانسلر سے بھی محروم ہے جس کی وجہ سے یونیورسٹی کو سخت انتظامی بحران کا سامناہے سندھ میں میڈیکل کے داخلوں کا آغاز ہوچکا ہے اور اتنے اہم موقع پر یونیورسٹی میں وائس چانسلر کا نہ ہونا معنی خیز ہے۔ یونیو رسٹی کے رجسٹرار روف خاصخیلی خاموشی سے معاملات چلا رہے ہیں اس دوران جعلی تقرریاں بھی ہوئیں اور زائد بلنگ بھی وصول کیئے گئے،صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے یونیورسٹی کی ویب سائیٹ پر سندھ ہائیکورٹ کے احکامات پر ہٹائے گئے قائم مقائموائس چانسلر حاکم علی ابڑو کا نام تاحال درج ہے اور رجسٹرار روف خاصخیلی تاحال اسے ہٹانے پر تیار نہیں۔ یاد رہے کہ سندھ حکومت کو پہلے تین سینئرپرفیسرز کےبجائےچوتھے نمبر کے پروفیسر کو شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ میں قائم مقام وائس چانسلر مقرر کرنے پر اس وقت سبکی کا سامنا کرنا پڑا تھا جب عدالت نے تقرری کے نوٹفکیشن معطلکردیا تھا۔ محکمہ بورڈز و جامعات نے ڈاکٹر انیلہ عطاالرحمان کی بطور وائس چانسلر چار سالہ مدت مکمل ہونے پر تین کے بجائے سیاسی بنیادوں پر چار ناموں کی سمری وزیر اعلیٰ سندھ کو بھیجی اور وزیر اعلیٰ سندھ نےچوتھے نمبر کے پروفیسر ر حاکم علی ابڑوکے نام کی منطوری دی۔ زرائع کے مطابق شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہکے ایکٹ میں قائم مقام مقرر کرنے کی زمہ داری سینٹ کی ہوتی ہے لیکن سینٹ کا اجلاس گزشتہ چار سال سے نہیں ہوا اور نہ ہی محکمہ بورڈز و جامعات نے سینٹ کے گزشتہ اجلاس کے منٹس منظور کیے۔ زرائع کے مطابق لاڑکانہ میڈیکل یونیورسٹی کے سینٹ کے اجلاس بلانے کے لیے سمری وزیر اعلیٰ ہاوس بھیجی ضرور گئی تاہم وزیر اعلیٰ سندھ نے اجلاس بلانے کے بجائےیونیورسٹی کے ایکٹ میں ترمیم کی ہدایت کی لیکن جو ترمیم کی سمری وزیر اعلیٰ کو بھیجی گئ اس سے وزیر اعلیٰ نے اتفاق نہیں کیا اور ہدایت کہ کہشہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کا ایکٹ دیگر جامعات کے مطابق کیا جائے۔ جنگ نے یونیو رسٹی کے رجسٹرار روف خاصخیلی سے جب پوچھا کہ یونیورسٹی کیسے بغیر وی سی کے چل رہی ہے اور اس میں جو بدانتظامیبےقاعدگیاں ہورہی ہیں اس کا زمہ دار کون ہے تو انھوں نے کہا کہ سیکریٹری بورڈز و جامعات مرید راہموں سے اس بارے میں رابطہ کیا جائے۔
اہم خبریں سے مزید