• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیہون وین حادثہ، لوگ مدد کی بجائے ویڈیوز بنانے میں مصروف رہے

کراچی (نیوز ڈیسک) سیہون کے قریب وین حادثے میں بہادر پولیس اہلکار نے دو دیگر افراد کیساتھ مل کر بچوں سمیت 13افراد کی زندگیاں بچائیں،جمعرات کی شب سیہون کے قریب وین کے حادثے میں 20 افراد جاں بحق ہوگئے تھے ، کانسٹیبل مبین ملاح نے میڈیا انٹرویو میں بتایا کہ میں چیخ اور چلا رہا تھا کہ اور لوگ بھی پانی میں اتریں تاکہ ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کی زندگیاں بچا سکیں، لوگ کنارے پر موجود تو تھے لیکن وہ موبائل سے ویڈیوز بنانے میں مصروف تھے، کانسٹیبل مبین ملاح نے برطانوی نشریاتی ادارے کو بتایا ان کی ڈیوٹی پولیس مددگار 15 پر ہوتی ہے اور اطلاع ملتے ہی وہ پانچ منٹ میں جائے وقوع پر پہنچ گئے،مبین ملاح سنہ 2013 سے پولیس میں کام کر رہے ہیں، انہوں نے بتایا کہ جب وہ پہنچے تو انہوں نے دیکھا کہ ڈرائیور، کلینر اور ایک بچے سمیت چار افراد باہر نکل چکے تھے،انہوں نے قمیض اتاری اور پانی میں چلے گئے، ویگن کا دروازہ نیچے دب گیا تھا، صرف شیشوں سے ہی کوئی نکل سکتا تھا،ان کی مدد کے لیے ملاح کمیونٹی کا ایک شخص اور ایک ڈاٹسن پک اپ کا ڈرائیور اتر کر آیا،انہوں نے لوگوں کو کہا کہ مدد کریں، ان مسافروں کو نکالیں لیکن کوئی ویڈیو بنانے میں تو کوئی لائیو کرنے میں مصروف رہا،ان تینوں نے مل کر 13 افراد کو نکالا جن میں زیادہ تر بچے تھے، ’ہلاک ہونے والوں کو چوٹیں نہیں لگی تھیں بلکہ پانی میں ڈوبنے سے ہلاکتیں ہوئیں، جو لوگ ہم نے نکالے وہ بھی بے ہوش تھے اور ان کے منہ سے جھاگ نکل رہا تھا۔
اہم خبریں سے مزید