• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صوبائی اسمبلیوں سے استعفے دینے کا فیصلہ اچھی سیاسی چال، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) عمران خان کے جلسے کے بعد جیو سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ صوبائی اسمبلیوں سے استعفے دینے کا فیصلہ بہت اچھی سیاسی چال ہے، سینئر تجزیہ کار شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام بڑھے گا، پرویز الٰہی جلسے میں نہیں آئے کیا وہ عمران خان کی بات مان جائیں گے۔

سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ عمران خان نے صوبائی اسمبلیوں سے استعفے کا غیرمتوقع سیاسی فیصلہ کیا ہے، صوبائی اسمبلیوں سے استعفے دینے کا فیصلہ کرکے بہت اچھی سیاسی چال چلی ہے، وفاقی حکومت اور سیاسی مخالفین کو عمران خان سے اس فیصلے کی توقع نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزراء ہمیشہ کہتے تھے کہ عمران خان قبل از وقت انتخابات چاہتے ہیں تو صوبائی اسمبلیوں سے استعفیٰ دیں، پیپلز پارٹی کے وزراء تو یہ بھی کہتے تھے کہ پھر ہم سندھ اسمبلی تحلیل کرنے پر بھی غور کرسکتے ہیں، پنجاب میں ق لیگ شاید استعفے دینے کے فیصلے پر عمران خان سے اتفاق نہ کرے۔

حامد میر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے اسلام آباد پر چڑھائی کرنے کے بجائے سیاسی چال چلی ہے، وفاقی حکومت دفاعی پوزیشن میں آگئی ہے دیکھنا ہے وہ کیا کرتے ہیں۔ 

سینئر صحافی و تجزیہ کار شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے صوبائی اسمبلیوں سے استعفوں کی صورت میں سیاسی عدم استحکام بڑھے گا، وفاقی حکومت بار بار عمران خان کو صوبائی حکومتیں توڑنے کیلئے چیلنج کررہی تھی، پرویز الٰہی جلسے میں نہیں آئے کیا وہ عمران خان کی بات مان جائیں گے؟

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان 2014ء میں اسمبلیوں اور پارلیمان پر چڑھائی کرچکے ہیں، عمران خان کو نظر آرہا تھا کہ اسلام آباد جانے کے باوجود حکومت نہیں گراسکتے، عمران خان کی آخری امید اپنی مرضی کے آرمی چیف کی تقرری تھی جس میں وہ ناکام رہے، عمران خان نے تمام اسمبلیوں سے باہر آنے کا آخری کارڈ کھیلا ہے۔

تجزیہ کار محمد مالک نے کہا کہ انہوں نے اپنے اوپر سے فیصلہ ہٹا دیا ہے کہ دھرنا دینا ہے یا اسلام آباد پر چڑھائی کرنی ہے دوسرا یہ بھی طے ہوگیا کہ جو بھی بیک ڈور بات چیت چل رہی تھی اس میں واضح فوج کا پیغام ہے کہ آپس میں سارٹ آؤٹ کریں ابھی بھی حتمی چیز نہیں ہے کوئی اس میں وقت کی قید نہیں ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اس مو کا شارٹ ٹرم میں بھی فائدہ ہے اور لانگ ٹرم میں بھی، بات میں ٹائمنگ کی کر رہا ہوں لیکن انہوں نے اپنے آپ کو وقت کے ساتھ قید نہیں کیا ابھی تک جو وہ باتیں کرتے تھے وہ اپنے آپ کو بند گلی میں پینٹ کرتے تھے میں تین کو آؤں گا چھ کو آؤں گا یہ پہلا انہوں نے سیاسی مو کیا ہے جس میں ٹائمنگ کا آپشن ان کے ہاتھ میں ہے باقی چیزیں سیٹل ڈاؤن کرلیں گے۔

پی ٹی آئی کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اسمبلیوں کی اہمیت تب ہے جب عوام کے لیے فائدہ مند ہو اس وقت عوام کے لیے مہنگائی کا طوفان کھڑا ہے وفاق میں حکومت ملک نہیں چلا پارہی ہے پاکستان کی تاریخ مین اتنے کم ریزور نہیں رہیں ہیں۔

اہم خبریں سے مزید