اسلام آباد (پی پی آئی)سپریم کورٹ نے گن اینڈ کنٹری کلب کے فوری آڈٹ کا حکم دیدیا۔ سپریم کورٹ نے ہدایت کی ہے کہ 2 دسمبر 2019 سے 20 جون 2022 تک کا آڈٹ کیا جائے اور جلد از جلد آڈٹ کے عمل کو مکمل کیا جائے.
گن کلب اور سی ڈی اے کے درمیان زمین لیز کے معاملے پر مجاز اتھارٹی فیصلہ کرے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ہمیں گن کلب کی جانب سے اسلحہ کی تفصیلات فراہم نہیں کی جا رہی اور موجودہ کمیٹی کی جانب سے آڈٹ بھی نہیں کروایا جا رہا۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس نے کہا کہ دونوں طرف سے الزامات لگائے جا رہے ہیں، سیکرٹری آئی پی سی جو کہ چیئرمین کمیٹی بھی ہیں انکی ایک میٹنگ میں چائے کا خرچہ 4لاکھ 16ہزار روپے تھا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کے اجلاسوں میں ہم کھانا پینا خود کرتے ہیں۔
سنا ہے قائد اعظم بھی اجلاسوں میں چائے بسکٹ نہیں دیتے تھے۔
دوسری جانب ممبر کمیٹی ایڈووکیٹ نعیم بخاری نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ ادوار میں فیصل سخی بٹ ،دانیال عزیز اور خرم خان کی سیاسی تقرریاں ہوئیں، کلب کا ہر سال انٹرنل آڈٹ ہوتا ہے، کمیٹی سی ڈی اے کو 1880 ملین رقم کی ادائیگی کرنا چاہتی ہے۔
اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بنچ کے ایک ممبر کیس نہیں سننا چاہتے۔چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ایک سو اسی کروڑ کی ادائیگی متعلقہ اتھارٹی فیصلے کرے ہم کچھ نہیں کرینگے قومی اثاثہ ہے جس کو ہم صرف تحفظ دینا چاہتے ہیں، حکومت جلد از جلد قانون سازی کرے اور کلب کے انتظامات کو سنبھالے۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت فروری 2023تک ملتوی کر دی ہے۔