پشاور ( وقائع نگار )خیبر پختونخو ایمپلائز آف ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ نے ریگولرائزیشن آف سروس ایکٹ 2022 پر عملدرآمد نہ کرنے کے خلاف پشاور پریس کلب کے سامنے دوسرے روز بھی دھرنا دیا ۔ مظاہرین نے کہا کہ اسمبلی ایکٹ میں دو گروپوں کو ریگولرائز کیا گیا ایک ٹی ائی ایس اور دوسرا ار ٹی بی لیکن سیکرٹری ٹرانسپورٹ صرف ٹی ائی ایس گروپ کو ریگولرائز کرنا چاہتے ہیں کیونکہ اسمیں بڑے بڑے بیوروکریٹس کے رشتہ دار ہیں،سیکرٹری ٹرانسپورٹ کے پاس کوئی قانونی جواز نہیں کہ صرف اپنی انا کی وجہ سے 554آر ٹی بی ایمپلائز کے ساتھ زیادتی کرے۔کچھ ماہ سے تنخواہیں بند ہیں اور ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں۔اسمبلی میں سیکرٹری کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرائی گئی اور ثابت بھی ہوگیا کہ ایوان کا استحقاق مجروح ہوا ہے،استحقاق کمیٹی نے چیف سیکرٹری کو خط لکھا کہ سیکرٹری ٹرانسپورٹ کو فی الفور تبدیل کیا جائے لیکن ایک ماہ بعد بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔جبکہ وزیر ٹرانسپورٹ کے کئی بار کہنے کے باوجود بھی سیکرٹری ٹرانسپورٹ ریگولرائزیشن کیلئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھا رہے اور الٹا وزیراعلیٰ کو ہماری مستقلی کے خلاف سمری بھیجی ہے ۔انہوں نے خبردار کیا کہ آج ایکٹ کے مطابق مستقلی اور تنخواہ کی ادائیگی شروع نہ ہوئی تو احتجاجاً ٹرانسپورٹ دفاتر غیر معینہ مدت تک بند کئے جائینگے۔