ملتان (عبدالماجد بھٹی/ نمائندہ خصوصی) پاکستان اور انگلینڈ کی کرکٹ ٹیمیں جمعرات سے ملتان اسٹیڈیم میں پریکٹس سیشن میں اپنی تیاریوں کا آغاز کریں گے۔بدھ کوملتان میں دھوپ کی شدت میں تیزی تھی اور موسم پنڈی کے مقابلے میں گرم ہے۔ گرائونڈ اسٹاف چیف کیوریٹر کی نگرانی میں صبح سے ہی پچ کی تیاری میں سرگرمنظر آیا جہاں پچ پر بھاری رول کیا گیا اور ساتھ ہلکا رول بھی کیا جاتا رہا۔ دوپہر کے وقت اسٹیڈیم میں ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق، بیٹنگ کوچ محمد یوسف، چیف سلیکٹر محمد وسیم، ڈائریکٹر ڈومیسٹک ندیم خان، اسسٹنٹ کوچ شاہد اسلم اور اسسٹنٹ عمر رشید بھی موجود تھے۔ملتان 16 سال بعد ٹیسٹ میچ کی میزبانی کررہا ہے۔ 2006 میں اس گرائونڈ میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کا ٹیسٹ ہوا تھا۔ بدھ کو جنوبی پنجاب کے شہر میں دھند میں کمی آئی۔انگلش کرکٹرز نے مقامی گالف کورس میں گالف کھیل کر تفریح کی۔ پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق کے ساتھ پچ دیکھنے اسٹیڈیم پہنچ گئے ۔ محمد یوسف پہلے ہی کیوریٹرز کے ساتھ بات بنانے پر مشاورت کررہے ہیں۔ چیف سلیکٹرمحمد وسیم اور ڈائر یکٹر ندیم خان بھی پچ بنانے والے تھنک ٹینک میں شریک ہوگئے ہیں۔محمد یوسف کا کہنا ہے کہ سولہ برس کے بعد ملتان میں ٹیسٹ میچ ہو رہا ہے جو ایک زبردست چیز ہے۔ ماضی میں ملتان میں شائقین کی ایک بڑی تعداد آتی تھی۔ اُمید ہے کہ ملتان کا ٹیسٹ میچ اچھا ہوگا اور پاکستان جیتے گا ، کامیابی حاصل کرنےکی پوری کوشش کریں گے ۔پاکستانی ٹیم کےزخمی فاسٹ بولر حارث رؤف کے متبادل کھلاڑی کا فیصلہ اب تک نہیں ہوسکا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکواڈ میں شامل وسیم جونیئر یا فہیم اشرف پر انحصار کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ حسن علی کا نام بھی گردش میں ہےلیکن اس کی تصدیق نہ ہوسکی۔ محمد وسیم اور فہیم اشرف کو استعمال کرنے کی صورت میں متبادل کھلاڑی نہیں بلایا جائے گا۔ حارث رؤف پنڈی ٹیسٹ میں فٹنس مسائل کا شکار ہونے کے بعد سیریز سے باہر ہوچکے ہیں۔ منگل کو انگلش ٹیم کے کھلاڑیوں نے ملتان کے مشہور گالف کلب میں گالف کھیلی جبکہ پاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں نے ہوٹل میں جِم سیشن کیا۔ پنڈی ٹیسٹ میں چیئرمین پی سی بی رمیز راجا اور کپتان بابر اعظم بھی پنڈی کی پچ سے ناخوش دکھائی دیے تھے اور کھل کر اس کا اظہار بھی کیا گیا تھا۔ بابر اعظم کا کہنا تھا کہ اسپن بولنگ کے لئے پچ بنوانا چاہتا تھا لیکن ویسی پچ نہ بن سکی۔