لاہور، اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) چوہدری شجاعت، نوازشریف اور پرویز الٰہی کے درمیان قربتیں بڑھنے لگیں، پنجاب میں تبدیلی کی تیاریوں میں تیزی آگئی ہے، ق لیگ کے 6ارکان بغاوت پررضا مند ہیں، چوہدری شجاعت کے صاحبزادے چوہدری سالک نے لندن میں نوازشریف سے ملاقات میں پیغام پہنچادیا ہے، مسلم لیگ (ن) مشروط طور پر پنجاب میں پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ قبول کرنے کو تیار ہوگئی، ق لیگ کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے بھی تصدیق کی ہے کہ چوہدری شجاعت اور پرویزالٰہی کے درمیان رابطے بحال ہوگئے ہیں،انہوں نے کہا کہ اسمبلی تحلیل کے معاملے پر عمران خان کا جو حکم ہوگا اُس پر عمل کیا جائیگا، ہمارا کوئی رکن ان ہائوس تبدیلی کا حصہ نہیں بنے گا، ہم توساتھ چلنا چاہتے ہیں لیکن پی ٹی آئی کے کچھ لوگ ایسا نہیں چاہتے، جبکہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کو مذاکرات کی دعوت نہیں دی، غیر مشروط بات چیت کیلئے پی ڈی ایم لیڈرشپ تیار ہے، صدر عارف علوی اس کیلئے کردارادا کررہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وفاق میں حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) پنجاب میں الیکشن یا پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ ماننے کو تیار ہوگئی۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ کے سینئر رہنما چوہدری شجاعت سے رابطے میں ہیں اور ان کی جانب سے ٹھوس بات سامنے آنے پر ن لیگ آگے بات کریگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری برادران کے رابطے بحال ہوگئے لیکن سیاسی معاملے پر بات نہیں ہوئی۔ ن لیگی ذرائع نے بتایا کہ پرویزالٰہی کی ڈبل گیم نہیں چاہتے، واضع طور پر سامنے آنا ہوگا۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ پنجاب کے اجلاس میں متوقع امیدواروں کی لسٹ تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور ڈویژن کے صدور کو لسٹیں تیار کرنے کا کہا گیا ہے۔ ادھر وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ و سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے چوہدری سالک حسین نے سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے لندن میں ملاقات کی ہے۔ لندن میں ہونے والی ملاقات میں مریم نواز، حسین نواز اور حسن نواز بھی موجود تھے۔ چوہدری سالک حسین نے نوازشریف کی خیریت دریافت کی اور چوہدری شجاعت کا پیغام پہنچایا۔ ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں ملک کو درپیش مشکلات سے نکالنے کیلئےمستقبل میں بھی ساتھ چلتے رہنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سالک حسین نے دعویٰ کیا ہے کہ ق لیگ کے 6 اراکین پنجاب اسمبلی رابطے میںہیں اور کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں۔چوہدری سالک حسین نے چوہدری شجاعت کا پیغام نوازشریف تک پہنچا دیا۔ علاوہ ازیں سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں وی لاگرز سے ملاقات میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل سے متعلق تمام ابہام دور کرتے ہوئے کہا کہ یہ اٹل اور دوٹوک فیصلہ ہے عمران خان اسمبلی تحلیل کے حوالے سے جو کہیں گے وہ ہوگا اور نئے انتخابات کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں الیکشن ہی واحد حل ہے، مستقبل میں تحریک انصاف کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں البتہ کچھ لوگ شاید نہیں چاہتے کہ پی ٹی آئی اور ق لیگ ساتھ چلیں۔ مونس الٰہی نے کہا کہ نیشنل ہاکی اسٹیڈیم کے جلسے کے بعد والد کو تبدیل پایا، وہ عمران خان کے ساتھ دیرپا اتحاد چاہتے ہیں، والد چوہدری پرویز الٰہی، حسین الٰہی اور میں مشاورت سے فیصلے کرتے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ کبھی کوئی ایسا عمل نہیں کیا جس سے عمران خان کی سیاست اور عزت پر فرق آئے، چیئرمین پی ٹی آئی ہمارے محسن ہیں اور ہمارا خاندان محسن کش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماموں شجاعت حسین سے اس دن سے نہیں ملا جس دن اسمبلی سے ملاقات کے لیے روانہ ہوا تھا البتہ اب چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی کے رابطے بحال ہوگئے ہیں۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ حکومت عمران خان سے غیر مشروط مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان مجھے مذاکرات کی دعوت کبھی نہیں دیں گے اور نہ میرے ساتھ مذاکرات ہو سکتے ہیں، عمران خان نے مذاکرات کی کوئی دعوت نہیں دی، غیر مشروط مذاکرات کے لئے پی ڈی ایم کی لیڈر شپ تیار ہے، عارف علوی صاحب درمیان میں ایک کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سینئر لیگی رہنما نے کہا کہ ہم ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، اور وہ کوشش کر رہے ہیں کہ معیشت بیٹھ جائے، وہ پورا زور لگا رہے ہیں کہ ملک ڈیفالٹ کر جائے، پچھلے 20 دن سے پروپیگنڈہ کر رہے ہیں کہ ملک ڈیفالٹ کر رہا ہے، سب سے پہلے بات اکانومی پر ہونی چاہیے، لوگوں کو ریلیف ملنا چاہیے، ہم الیکشن بھرپور طریقے سے لڑیں گے، ہم جب عوام میں جائیں گے تو ہر چیز عوام کے سامنے رکھیں گے، پنجاب میں ہم اس مرتبہ اکثریت حاصل کریں گے اور حکومت بنائیں گے۔