چمن(نامہ نگار)چمن میں افغان بارڈر فورسز کی گولہ باری سے شہید افراد کی تعداد 8 ہو گئی ہے ،ایک زخمی کوئٹہ میں دم توڑ گیا،ایک نوجوان کی دو ہفتہ قبل شادی ہوئی تھی،شہداء کی مختلف قبرستانوں میں تدفین کے موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے پاکستان نے افغان اہلکاروں کی اشتعال انگیزی اور غیرانسانی عمل کے باجود ہزاروں افغان اور پاکستانی شہریوں اور تاجروں کی مشکلات کے پیش نظر باب دوستی پیر کو معمول کے مطابق کھول دیا،صورتحال کاجائزہ لینے کیلئے سول ملٹری لیزان کمیٹی کا دو روزہ اجلاس آج منگل کو دوبارہ منعقد کیا جائے گا،چمن انتظامیہ کے مطابق اتوارکو پاک افغان جھڑپوں اور افغانستان کی بارڈر فورسز کی چمن میں شہری آبادی کو گولہ باری کا نشانہ بنانے کے باوجود پیر کو چمن کیساتھ پاک افغان بارڈر باب دوستی پرآمدروفت اوردوطرفہ تجارت معمول کے مطابق جاری رہی ۔ بارڈر صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے پیر اور منگل کو چمن میں 41 بریگیڈ کے زیراہتمام سول ملٹری لیزان کمیٹی کا اجلاس میں سرحدی صورتحال کا جائزہ لیا جارہاہے کمیٹی اجلاس میں قبائلی عمائدین اور سول و فوجی حکام شرکت کررہے ہیں، افغان فورسز کی گولہ باری سے شہید ہونے والوں کی تعداد 8 ہوگئی ہے پاک افغان بارڈر پر محنت مزدوری کرنے والا مردا کاریز کا رہائشی بشیراحمد عشیزئی کوئٹہ کے ایک اسپتال میں زخموں کےتاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا گو،تمام شہداء کی تدفین چمن کے مختلف قبرستانوں میں کردی گئی ۔ باب دوستی پر پاکستانی حکام کی جانب سے سیکورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کئےگئےہیں 12معمولی زخمیوں کوطبی امداد کے بعد گھرروانہ کردیاگیاجبکہ 14شدیدزخمی کوئٹہ میں زیر علاج ہیں اتوار کو بارڈر روڈ پر آرٹلری کے گولے گرنے سے بارڈر پر محنت مزدوری کرنے والا عبدالرحیم بھی جاں بحق ہوگیا جس کی دو ہفتے قبل شادی ہوئی تھی موت کی خبرگھر والوں پر قیامت بن کر گری جبکہ بارڈر روڈ مارکیٹ میں توپ کا گولہ گرنے سے جاں بحق ہونے والے دونوں بھائی ایک ہی دکان پرمزدوری کرتےتھے پیر کو چمن شہر میں فضاء سوگوار رہی ۔