• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

دہشتگردی: پختونخواہ حکومت کو سخت اقدامات اٹھانا ہوں گے

خیبر پختونخوا میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی سیکورٹی فورسز، پولیس سٹیشنز و پولیس موبائل گاڑیوں پر دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے حملوں اور پولیس افسروں و جوانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے، تاجروں کی رہائش گاہوں پر بم حملوں اور صوبے میں بڑھتی ہوئی بدامنی و لاقانونیت سے عوام میں خوف و ہراس بڑھتا جا رہا ہے جس سے عوام خود کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں۔ دہشت گردوں کی طرف سے سیاسی رہنمائوں کو بھی دھمکیاں دینا شروع کردی گئی ہیں۔ 

اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان صوبائی جنرل سیکرٹری اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک کودہشت گردوں کی طرف سے ملنے والی دھمکیوں پر اے این پی سراپا احتجاج ہے۔ خیبر پختونخوا کے سیاسی رہنمائوں کی طرف سے الزام لگایا جارہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کے کالعدم تحریک طالبان اور پاکستان سے مذاکرات اور انہیں سہولتیں دینے سے دہشت گردوں کو خیبرپختونخوا میں منظم ہونے کا موقع ملا۔ 

سوات بونیر بنوں لکی مروت اور دوسرے علاقوں میں امن کے لئے ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ اس سلسلے میں نیشنل کائونٹر ٹیررازم اتھارٹی کے انکشاف کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے ٹی ٹی پی سے ہونے والے مذاکرات کے دوران خیبر پختونخوا میں ٹی ٹی پی کو اپنی تعداد بڑھانے اور سرگرمیوں کے دائرہ کار کو وسعت دینے کا موقع ملا۔ رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ دہشت گردی کی وارداتوں میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ کالعدم ٹی ٹی پی نے دہشت گردی کے حالیہ چار واقعات کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے۔

ادھر پشاور کے نواحی علاقوں میں بھی کالعدم ٹی ٹی پی کی طرف سے وال چاکنگ کا سلسلہ جاری ہے جبکہ نوشہرہ میں فحاشی بند کرنے کے لئے پمفلٹس تقسیم کئے گئے جس میں دھمکی دی گئی ہے کہ اگر فحاشی کے اڈے بند نہ کئے گئے تو پھر اس کے خلاف کارروائی ہو گی۔ بنوں میں تین تاجروں اور چار خواتین کو گاڑی سے اتار کر گولی مار کر شہید کرنے اور میڈیکل ریپ کو گولی مار کر شہید کرنے کے واقعات کے خلاف بنوں میں شٹر ڈائون احتجاج ہوا۔ تمام تعلیمی ادارے اور تجارتی مراکز بند رہے، احتجاج میں عوام سیاسی رہنمائوں اور ارکان اسمبلی کے علاوہ ہزاروں طلبا نے بھی شرکت کی۔ 

ہزاروں طلبا کی طرف سے یونیورسٹی آف سائنسز و ٹیکنالوجی بنوں پر دھاوا بول کر توڑ پھوڑ کی گئی اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا، کئی طلبا اور سیکورٹی گارڈز زخمی ہوئے۔ مظاہرین کی طرف سے کہا گیا کہ حکومت عوام کو امن و تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے عوام کو امن و تحفظ فراہم کرنے کی ضمانت دی جائے اور جب تک امن کو تحفظ کی ضمانت نہیں دی جاتی اس وقت تک احتجاج اور دھرنا جاری رے گا۔ شہدا کے لئے خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے گا اگر عوام کو تحفظ اور امن فراہم نہ کیا گیا تو پھر اسلام آباد تک لانگ مارچ کیا جائے گا۔ 

گورنر ہائوس کے دروازے عام لوگوں کے لئے کھولنے سے اب عوام بلا کسی روک ٹوک گورنر ہائوس جا کر گورنر کو اپنے مسائل ومشکلات سے آگاہ کرسکیں گے۔ قومی وطن پارٹی کے قائد سینئر سیاستدان اور ملی رہبر آفتاب احمد خان شیرپائو کی طرف سے ہری پور میں پی ٹی آئی کے رہنمائوں کی قومی وطن پارٹی میں شمولیت کے سلسلے میں ہونے والے اجتماع میں اعلان کیا گیا کہ عمران خان کوکسی بھی صورت میں ملک کو اپنی مرضی سے چلانے نہیں چھوڑا جائے گا ملک عمران خان کی مرضی کے مطابق نہیں بلکہ آئین و قانون کے مطابق ہی چلے گا۔ 

عمران خان کی خواہش کے مطابق وقت سے پہلے انتخابات بھی نہیں ہوں گے بلکہ مقررہ وقت پرہی انتخابات ہوں گے آئین و قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کے استحکام کے ذریعے ہی ملک کو معاشی طور پر مستحکم بھی بنایا جا سکتا ہے غربت و بے روزگاری کا خاتمہ بھی کیا جاسکتا ہے اور ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر بھی گامزن کیا جا سکتا ہے وزیراعظم کے مشیر اور مسلم لیگ کے صوبائی صدر انجینئر امیر مقام کے مطابق آئین وقانون کی حکمرانی تسلیم کرنے کی بجائے ملک میں انتشار پھیلانے اور قومی سلامتی کودائو پر لگانے کے لئے آئین و قانون کی دھجیاں بکھیر رہے ہیں۔ 

سیلابوں سے بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی کے بعد ملک کی معیشت تباہ ہو گئی ہے جبکہ عمران خان اقتدار کی ہوس کے لئے انتشار نفرت اور فتنہ و فساد پھیلا کر ملک کی معیشت کو مزید تباہ کر رہے ہیں جو عوام دشمنی ہے۔ خیبر پختونخوا میں عمران خان کی جارحانہ سیاست سے پی ٹی آئی کارکنوں کا جوش و خروش کم ہوتا جا رہا ہے اور کارکن احتجاج و مظاہروں میں شرکت سے گریز کر رہے ہیں جس کی وجہ سے احتجاجی مظاہروں میں شرکا کی تعداد بہت کم پڑ گئی ہے ملک بھر کی طرح خیبر پختونخوا میں مسلم لیگ کے قائد میاں محمد نواز شریف کی وطن واپسی پر مسلم لیگ کے کارکنوں، مسلم لیگ لائرز فورم کے وکلا، مسلم لیگ یوتھ ونگ کے نوجوانوں اور مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے طلبا کی طرف سے میاں محمد نواز شریف کے استقبال کے لئے تیاریاں تیز کر دی گئی ہیں۔ 

افغانستان میں طالبان حکومت کی طرف سے اسلامی قوانین کے مطابق سزائیں دینے پر عمل درآمد میں تیزی آ گئی ہے طالبان کے امیر ملاہیبت اللہ خوانزادہ کے حکم پر اسلامی قوانین پر عمل درآمد میں تیزی آنے کے بعد قتل کے جرم میں ملوث مجرم کو سرعام گولی ماری گئی جبکہ اس کے ایک روز بعد بدکاری، دھوکہ دہی، جھوٹی گواہی دینے، جعلسازی، منشیات کی خرید و فروخت کا دھندہ کرنے، گھروں سے فرار ہونے والی لڑکیوں، رہزنی، ڈکیتی اور بدکاری کے جرم میں تین خواتین سمیت ستائیس افراد کوسرعام کوڑے مارے گئے۔ 

قتل کے مجرم کو مقتول کے والد نے لوگوں کی موجودگی میں گولی ماری۔ خیبر پختونخوا حکومت کے معاون خصوصی اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف کی طرف سے اس انکشاف پر کہ خیبر پختونخوا کے بعض وزرا اور پی ٹی آئی کے بعض ارکان اسمبلی کی طرف سے اسمبلیاں توڑنے کی مخالفت کی جا رہی ہے، سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے جبکہ بیرسٹر محمد علی سیف کی طرف سے وضاحت کی گئی ہے کہ اسمبلیاں توڑنے کے سلسلے میں ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ خیبر پختونخوا کے وزرا اور پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی وزیراعلیٰ محمود خان کی سربراہی میں متحد ہیں او ر عمران خان کے ایک اشارے پر خیبر پختونخوا اسمبلی توڑ دی جائے گی۔ 

خیبر پختونخوا میں لڑکیوں کی تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے یو ایس ایڈ کے تعاون سے چار ملین ڈالرز پراجیکٹ کا افتتاح کر دیا گیا۔ افتتاحی تقریب سے امریکی سفیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’لڑکیوں کی تعلیم کے لئے امریکی حکومت کی طرف سے مالی مدد کی جائے گی اور روشن مستقبل کے لئے ہر شعبہ میں معاونت کا سلسلہ جاری رہے گا‘‘۔ 

صوبائی وزیر تعلیم شہرام خان ترکئی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے تعلیم کے شعبہ میں بڑے پیمانے پر اصلاحات کی جا رہی ہیں جبکہ صوبے میں ایک ہزار زائد اسکولوں کے لئے عمارتیں تعمیر کی جا رہی ہیں۔ صوبے میں اسکولوں میں سیکنڈ شفٹ کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔ جس سے بڑے پیمانے پرخواندگی میں اضافہ ہو گا‘‘ وزیر تعلیم خیبر پختونخوا کی طرف سے امداد دینے پر امریکی حکومت کا شکریہ ادا کیا گیا۔

تجزیے اور تبصرے سے مزید
سیاست سے مزید