لاہور(نمائندہ جنگ)ڈسکہ ضمنی انتخاب بے ضابطگی، الیکشن کمیشن کی ملوث افسران کیخلاف کارروائی کالعدم قرار، حلقے میں الیکشن ہونے کے بعد متعلقہ افسران الیکشن کمیشن کے آفیشلز نہیں رہتے،عدالت نے 25 نومبر 2022 کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا ، تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے ڈسکہ انتخابات میں دھاندلی میں ملوث افسران کے خلاف الیکشن کمیشن کی کارروائی کالعدم قرار دے دی، عدالت نے اس وقت کے ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ سمیت دیگر کے خلاف جاری کارروائی کو کالعدم قرار دے دیا،عدالت نے 25 نومبر 2022 کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا ، عدالت نے الیکشن کمیشن کی کارروائی کے خلاف دائر تمام درخواستیں منظور کرلیں، افسران کے خلاف مس کنڈکٹ پر متعلقہ محکموں کے افسران کارروائی کرسکتے تھے، حلقے میں الیکشن ہونے کے بعد متعلقہ افسران الیکشن کمیشن کے آفیشلز نہیں رہتے، الیکشن کمیشن کے پاس متعلقہ افسران کے خلاف کاروائی کرنے کا اختیار نہیں ہے، الیکشن کمیشن سمجھے کہ ان افسران کا عمل غیر قانونی تھا تو متعلقہ محکموں کو کارروائی کا کہہ سکتا ہے ، الیکشن کمیشن نے ڈسکہ ضمنی الیکشن میں دھاندلی پر افسران کے خلاف کارروائی شروع کی تھی، درخواست گزاران سابق ڈی سی سیالکوٹ سمیت دیگر افسران نے الیکشن کمیشن کی کارروائی کوعدالت میں چیلنج کیا تھا۔