راولپنڈی (نمائندہ جنگ) کمشنر راولپنڈی ثاقب منان کی زیر صدارت اجلاس میں راولپنڈی سیف سٹی منصوبے کے آغاز کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔ ممبر پی اینڈ ڈی محمد مسعود انور کے علاوہ اجلاس میں پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے حکام اور سی پی او راولپنڈی بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں راولپنڈی میں سیف سٹی منصوبہ کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت کو حتمی شکل دینے پر بھی گفتگو کی گئی، اجلاس کو بتایا گیا کہ راولپنڈی میں 950 مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں تقریباً 4000 کیمرے لگا کر شہر کی نگرانی کی جائے گی اور یہ کیمرے ایک مربوط نظام کے تحت کام کریں گے جسکی وجہ سے شہر میں کرائم کنٹرول اور امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے علاوہ ٹریفک کے نظام کو بہتر انداز میں چلانے میں مدد مل سکے گی۔ کیمرے چہروں کی پہچان کے علاوہ متشبہ افراد کے چہروں کی شناخت کرکے سسٹم کو فوری طور پر الرٹ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ کمشنر نے کہا کہ سیف سٹی اتھارٹی کے ساتھ قریبی مشاورت جاری ہے اور راولپنڈی میں سیف سٹی منصوبہ کا تفصیلی جائزہ لیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہر میں امن و امان برقرار رکھنے، ٹریفک کنٹرول اور دیگر شہری سہولیات کیلئے دنیا بھر میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے اور پاکستان میں بھی اس سسٹم سے استفادہ کیا جا رہا ہے۔