صدر پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر و ممبر قانون ساز اسمبلی چوہدری محمد یاسین کا کہنا ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد پیش ہی نہیں ہوئی اور ان کی چیخیں چار سو سنائی دے رہی ہیں۔ جس کا مطلب ہے وہ نوشتہ دیوار پڑھ چکے ہیں اور یہ حکومت آخری ہچکیاں لے رہی ہے۔
اس سلسلہ میں وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا ہے ہے کہ ان کی حکومت کو گرانے کی سازشیں ہو رہی ہیں۔ اگر حکومت گرائی گئی تو آزاد کشمیر میدان جنگ بن جائے گا۔ جبکہ امریکہ کے بعد اسلام آباد میں بلاول بھٹو زرداری سے صدر ریاست آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی ملاقات پر بعض سنجیدہ حلقوں کو کہنا ہے کہ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی یہ ملاقاتیں پیپلز پارٹی میں ان کی واپسی اور آزاد کشمیر سے سردار تنویر الیاس خان کے اقتدار کی روانگی کا موجب بن سکتی ہیں۔
سردار تنویر الیاس خان 15اپریل 2022کو PTIحکومت کے دوسرے وزیراعظم بنے۔ تب سے ان کے سر پر تحریک عدم اعتماد کی تلوار لٹک رہی ہے۔ جو، ان سے ملاقات کرتا ہے وہ اس ملاقات کا اثر رہنے تک زبان بندی اختیار کر لیتا ہے۔لیکن شائد مہنگائی کی وجہ سے تحریک عدم اعتماد کی بازگشت کچھ عرصہ بعد پھر سنائی دینے لگتی ہے۔ 15جنوری کو ان کے اقتدار کو 9ماہ ہونے کو ہیں۔ اور ان کے سیاسی مخالفین یہ توقع لگائے بیٹھے ہیں کہ اب 9ماہ بعد کچھ نہ کچھ نتیجہ ضرور نکلے گا۔
ایک طبقے کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیراعظم آزاد کشمیر سے آزاد کشمیر کے عام اور غریب لوگوں کو بہت زیادہ توقعات وابستہ تھیں۔ لیکن ان کے وزیراعظم بننے سے آزاد کشمیر کے غریب عوام کو کوئی قابل ذکر فائدہ نہیں ہوا تاہم کچھ سیاستدان ضرور خوشحال ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کی اپوزیشن اور وزراء سے ملاقاتوں کے بعد بلاول بھٹو زرداری سے ایک فیصلہ کن ملاقات متوقع ہے۔ جس کے بعد صورتحال واضح ہونے کے امکانات ہیں۔ وزیراعظم آزاد کشمیر کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ان کیخلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی تو عمران خان کی طرح سردار تنویر الیاس خان بھی خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
ان سے براہ راست فیض یاب ہونے والی سیاسی شخصیات کا سارا ریکارڈ جب سامنے آیا تو ان کے مخالفین کسی کو منہ دکھانے کے لائق نہیں رہیں گے۔ لیکن اب آنیوالا وقت ہی بتائے گا کہ کون کس سے منہ چھپائے گا۔ دوسری جانب ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر خالد محمود چوہان کے استقبالیے میں سابق ممبر یورپین پارلیمنٹ ڈاکٹر سجاد حیدر کریم کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر ہمیشہ برطانیہ اور یورپی یونین میں آواز بلند کی ہے۔
اوورسیز کشمیری برطانیہ سمیت دنیا بھر میں اپنا رول ادا کر رہے ہیں۔ انہیں یہ رول ادا کرنے دینا چاہیے تاہم مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا اسٹینڈ زیادہ متحرک نہیں ہے۔ ڈاکٹر سجاد حیدر کریم پاکستانی معیشت اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے تناظر میں عالمی سطح پر بڑی موثراور توانا آواز ثابت ہوئے ہیں۔ روس اور یوکرائن میں جنگ کے بعد عالمی سطح پر ویٹو پاور ز کے نئے بلاکس بننے جا رہے ہیں۔ اس صورتحال میں مسئلہ کشمیر کو نظر انداز ہونے سے بچانے کیلئے سفارتی محاذ پر، آخری کشمیری کے شہید ہونے کا انتظار کیے بغیر بھرپور مہم چلانے کی ضرورت ہے۔
تاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی زندگیوں اور شناخت کو محفوظ بناتے ہوئے مسئلہ کشمیر کا پر امن حل نکالا جا سکے۔ آج 5جنوری بروز جمعرات لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف پاکستان اور دنیا بھر میں بسنے والے کشمیری یوم حق خودارادیت منا رہے ہیں۔ بنوں آپریشن میں دہشت گردو ں کا مقابلہ کرتے ہوئے پاک فوج میں آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے 2ایس ایس جی کمانڈوز سپاہی سماہنی سے راجہ بابر ایوب چب اور تتہ پانی پونچھ سے ملک حلیم خان مادر وطن پاکستان پر جان نثار ہوگئے۔
چیف جسٹس آزاد جموں و کشمیر راجہ سعید اکرم خان اور وزیر خوراک چوہدری علی شان سونی نے بابر ایوب چب شہید کے گھر جا کر ان کے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور شہید کی بلندی درجات کیلئے دعاکی۔ جبکہ دونوں شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ میں بہت بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کرکے شہداء کو ٹریبیوٹ پیش کرتے ہوئے مسلح افواج پاکستان کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔ صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا کہنا ہے کہ صدر کا حلف اٹھانے پر 3وعدے کیے تھے۔ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے اور بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا وعدہ پورا کر دیا ہے۔
اب آزاد کشمیر میں بے رحم احتساب کرنے جارہے ہیں۔ اس سلسلہ میں چیرمین احتساب بیورو سردار نعیم احمد شیراز کو خصوصی ہدایت بھی کی اور کہا کہ حکومت سے احتسابی عمل میں درپیش چیلنجز کو دور کرنے کے حوالے سے بات کروں گا۔ صدر آزاد کشمیر احتساب کرنے میں بہت سنجیدہ دکھائی دے رہے ہیں تاہم احتساب ایکٹ میں ترمیم کیے بغیر آگے بڑھنا ممکن نظر نہیں آتا ہے۔
آزاد کشمیر کے عوام حکومت آزاد کشمیر سے توقع کرتے ہیں کہ وزراء اور ممبران اسمبلی احتساب ایکٹ کو موثر بنانے کیلئے اس میں ترامیم کریں تاکہ سرکاری خزانے پر کھربوں روپے کی ماضی میں کی گئی لوٹ مار واپس خزانہ میں جمع کروانے کے علاوہ مختلف ترقیاتی منصوبوں میں لوٹ مار کرنے والوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے تاکہ آئندہ کوئی کرپشن کرنے کی جرات نہ کر سکے۔ آزاد کشمیر میں 29دسمبر سے شروع ہونیوالی برفباری سے آزا دکشمیر کے سیاحتی مقام پیر چناسی (مظفرآباد) میں سینکڑوں سیاح اور درجنوں گاڑیاں پھنس کر رہ گئیں۔
ریسکیو ٹیمیوں نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے 6غیر ملکی سیاحوں سمیت 230سے زائد سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا۔ آزاد کشمیر کے بالائی علاقوں نیلم، لیپہ، روالاکوٹ اور حویلی میں بھی برفباری کی اطلاعات ہیں۔ حکومت آزاد کشمیر کو چاہیے کہ ذرائع مواصلات کی بحالی اور اشیائے خوردونوش کی ترسیل کو یقینی بنایا جائے۔