• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور ، ڈی ایس پی 2 محافظوں سمیت شہید ،2 سہولت کار ہلاک

پشاور( نمائندہ جنگ / نیوز ایجنسیز) جمعہ اور ہفتے کی درمیا نی شب پشاور میں تھانہ سربند پر حملہ پسپا بنا دیا گیا ، دہشت گردوں اور پولیس کے مابین فائرنگ کے تبادلے میں ڈی ایس پی بڈھ بیر 2محافظوں سمیت شہید ہو گئے ، شہداءکی نماز جنازہ پولیس لائن پشاور میں ادا ، شوکت یوسفزئی اور گورنر کے علاوہ وزیر اعلی اور کسی صوبائی وزیر نے جنازے میں شرکت نہیں کی، وفا ق کاصو بے میں امن وامان کی بگڑ تی صورتحا ل پر تشویش کا اظہار ۔تھانہ سربند پر حملے کے بعدآپریشن کے دوران اے این پی کے رہنما ہارون بلور اور اے آئی جی پر حملوں میں ملوث مبینہ دہشتگرد ساتھی سمیت ہلاک ہوگیا ۔ تفصیلا ت کے مطابق جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب دو بجے کے قریب دہشت گردوں نے تھانہ سربند پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا پولیس نے بھی دہشت گردوں پر جوابی فائرنگ کی ،وائر لیس کے ذریعے ڈی ایس پی بڈھ بیر سردار حسین اور دیگر افسروں کو اطلاع ملی جو پولیس کی مدد کے لئے تھانہ سربند پہنچے دہشت گردوں نے انہیں سنیپر گن سے نشانہ بنایا ،پولیس اور دہشت گردوں کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ڈیڑھ گھنٹے جاری رہا ۔پولیس رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے کے دوران ڈی ایس پی سردا ر حسین نے وائر لیس کے ذریعے کنٹرول روم کو اطلا ع دی کہ ان کاگن مین ارشاد دہشت گردوں کی فائرنگ سے زخمی ہو گیا ہے ، اس کے بعد وائر لیس پرڈی ایس پی کا رابطہ منقطع ہو گیا ، بعد ازاں ایس ایس پی آپریشنز پشاور کاشف آفتاب عباسی سمیت دیگر افسران موقع پر پہنچے تاہم دہشت گرد موقع سے فرار ہو چکے تھے،دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلہ میں ڈی ایس پی بڈھ بیر سردار حسین اپنے گن مینوں ارشاد اور جہانزیب سمیت شہید ہو گئے ٗپولیس کی بھاری نفری نے دہشت گردوں کا تعاقب کرتے ہوئے سرچ آپریشن کیا ،شہید پولیس اہلکاروں کا پوسٹمارٹم کیا گیا اور بعدازاں پولیس لائنز پشاور میں انہیں سلامی دی گئی او ر نمازجنازہ ادا کیا گیا شہید افسروں اور اہلکاروں کی نماز جنازہ میں گورنر خیبر پختونخوا غلام علی ٗصوبائی وزیر شوکت یوسفزئی ٗمیئر پشاور محمد زبیر ٗآئی جی پولیس ٗآئی جی فرنٹیئر کور ٗڈی آئی جی اور دیگر پولیس افسروں نے شرکت کی تاہم وزیر اعلی اور دیگر وزراء نے جنازہ میں شرکت نہیں کی ۔ادھر تھانہ سربند پر حملے کے بعدآپریشن کے دوران اے این پی کے رہنما ہارون بلور اور اے آئی جی پر حملوں میں ملوث مبینہ دہشتگرد ساتھی سمیت ہلاک ہوگیا جبکہ کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ پشاورنے نامعلوم دہشتگردوں کیخلاف سربند واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا۔ گزشتہ روز سربند پر عسکریت پسندوں کے حملہ کے بعد سی ٹی ڈی اور ڈسٹرکٹ پولیس نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا، سیکورٹی اداروںکو اطلاع تھی کہ ڈی ایس پی سمیت تین پولیس اہلکار شہید کرنے والے عسکریت پسندوں کے سہولت کار سربندکے علاقہ شنواری قلعہ کے نزدیک موجودہیں ،آپریشن کے دوران فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ بعد میں سرچ اینڈ کلیرنس آپریشن کے دوران 2مبینہ سہولت کار جن کی شناخت گل حئی عرف منہاج سکنہ باڑہ اور حضرت عمر عرف منصورسکنہ یکہ توت پشاورکے ناموں سے ہوئی ،وہ مارے گئے۔ سی ٹی ڈی کے مطابق سربندحملہ میں سہولت کاری کے علاوہ گل حئی مبینہ طور پر بھتہ خوری جبکہ حضرت عمراے آئی جی اشرف نور اور ہارون بلور پرخودکش حملوں سمیت ٹارگٹ کلنگ کے متعدد مقدمات میں سی ٹی ڈی کو مطلوب تھا جن سے اسلحہ ، ہینڈگرینڈ برآمد کرلیا گیاتاہم ان کے دیگر ساتھی فرار ہوگئے۔ادھر سی ٹی ڈی نے سربند حملہ کی ایف آئی آر 7ATAسمیت مختلف دفعات کے تحت درج کرلی۔