• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اوورسیز کو ووٹنگ سے روکنے کیلئے پولنگ کا طریقہ مشکل بنادیا، سپریم کورٹ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نےʼʼ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران تارکین وطن کے ووٹ کے حق کے استعمال کیلئے بنائے گئے سسٹم کے معیار کے مطابق ہونے یا نہ ہونے سے متعلق معاونت کے حصول کے لئے الیکشن کمیشن ،اٹارنی جنرل اور نادرا کو نوٹسز جاری کرتے ہوئےکیس کی مزید سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی ہے ، جسٹس اعجا زالاحسن کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے بدھ کے روزسمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے سے متعلق الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے خلاف شیخ رشید اور عمران خان کی درخواستوں کی سماعت کی تو جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ترمیم کے ذریعے بادی النظر میں ووٹنگ کا طریقہ کار اتنا مشکل بنا دیا گیا ہے کہ تارکین وطن ووٹ ڈال ہی نہیں سکتے ہیں، دوران سماعت درخواست گزاروں کے وکیل عارف چوہدری نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا تھا،سپریم کورٹ کے حکم پر نادرا نے سسٹم بنایا اور ضمنی انتخابات میں تجربہ ہوا ،ضمنی انتخابات میں تجربے پر کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا لیکن الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرکے تارکین وطن کے ووٹ کے حق کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں ،انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم عدالتی فیصلے کی روح کیخلاف ہے، ترمیم کرکے دوبارہ پائلٹ پراجیکٹ کرنے کا کہا گیا ہے ،جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے پاکستان آنا ہوگا؟ یا باہر رہ کر بھی ووٹ ڈال سکتے ہیں؟ جس پرفاضل وکیل نے طریقہ کار بتایا تو جسٹس اعجازلاحسن نے کہا کہ کسی کے ووٹ کا حق ختم نہیں کیا گیاہے، مسئلہ صرف طریقہ کار کا ہے ،عدالت نے قرار دیا کہ نادرا اور الیکشن کمیشن معاونت کریں کہ تارکین وطن کے ووٹ کے لیے بنایا گیا سسٹم معیار کے مطابق ہے یا نہیں؟بعد ازاں کیس کی مزید سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کرد ی گئی ۔
اہم خبریں سے مزید