• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے وفاقی حکومت کے خلاف محاذ آرائی کا سلسلہ شدت اختیار کرگیا ہے۔ وزیراعلیٰ صوبائی وزرا وزیراعلیٰ کے مشیروں اور معاونین خصوصی کی طرف سے توپوں کا رخ وفاقی حکومت کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔ خیبر پختونخوا کے گورنر حاجی غلام علی صوبائی حکومت کے خلاف ہونے والی سازشوں کو ناکام بنانے اور وفاقی حکومت کے خلاف پروپیگنڈے کا توڑ کرنے کے لئے متحرک ہو گئے ہیں۔ گورنر حاجی غلام علی کی طرف سے گورنر ہاؤس کے دروازے عام لوگوں کے لئے کھولنے کے بعد سیاسی رہنماؤں ارکان اسمبلی بلدیاتی نمائندوں وکلا تاجر رہنماؤں علمائے کرام طلبا و نوجوانوں اقلیتی نمائندوں اور شیعہ رہنماؤں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے رابطے تیز کر دیئے گئے ہیں۔ 

گورنر ہاؤس کے دروازے عام لوگوں کے لئے کھولنے سے گورنر ہاؤس میں لوگوں کا ہجوم جمع رہتا ہے۔ حاجی غلام علی دوسرے ایسے عوامی گورنر ہیں جنہوں نے عملی طور پر ثابت کر دیا ہے کہ وہ حاکم اور گورنر نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں عوام کے خادم ہیں۔ عوام کی بے لوث خدمت حاجی غلام علی کا مشن ہے اور انہوں نے اپنی زندگی اللہ تعالیٰ کی خوشنودی اور عوام کی خدمت کے لئے وقف کر رکھی ہے۔ جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات و صوبائی ترجمان عبدالجلیل جان کے مطابق حاجی غلام علی کی طرف سے گورنر ہائوس کے دروازے عام لوگوں کے لئے کھولنے کے فیصلے کو صوبے کے عوام کی طرف سے بے حد سراہا جارہا ہے اور عوام کی طرف سے حاجی غلام علی کی حمایت میں جلوس نکالے جا رہے ہیں جن میں عوامی گورنر حاجی غلام علی زندہ باد کے نعرے گونج رہے ہیں۔ 

عمران نیازی کی طرف سے اعلان کیا گیا تھا کہ گورنر ہائوس کے دروازے عام لوگوں کے لئے کھول دیئے جائیں گے لیکن اس اعلان کو عملی جامہ نہیں پہنایا گیا۔ گورنر حاجی غلام علی کی طرف سے وفاقی حکومت کے خلاف صوبائی حکومت کی سازشوں کو ناکام بنانے اور وزیراعلیٰ کے وفاقی حکومت کے خلاف پروپیگنڈے کو ناکام بنانے کے لئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن، قومی وطن پارٹی کے قائد و سینئر سیاستدان آفتاب احمد خان شیرپائو مسلم لیگ کے صوبائی صدر انجینئر امیر مقام مسلم لیگ کے سینئر رہنما و سابق گورنر انجینئر اقبال ظفر جھگڑا پیپلز پارٹی کے سابق صوبائی صدر سید ظاہر علی شاہ اور دوسرے سیاسی رہنمائوں سے ملاقاتیں کی گئیں۔

ملاقاتوں میں ملک میں انتشار و نفرت پھیلانے اور ملک کی معیشت کی تباہی کی کوششوں کو ناکام بنانے ملک کی معیشت کو مستحکم بنانے غربت بدحالی و بے روزگاری کے خاتمے اور ملک کو ترقی و خوشحالی کے لئے مشترکہ جدوجہد پر اتفاق رائے کا اظہار کیا گیا گورنر حاجی غلام علی نے سیاسی رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت انتشار پھیلانے اور ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کا نہیں سیاسی جماعتوں کو سیاسی مفادات سے بالا تر ہو کر قومی یکجہتی کے لئے مشترکہ جدوجہد کا وقت ہے۔ 

حاجی غلام علی نے کہا کہ وہ اپنی تعیناتی کے سلسلے میں پی ڈی ایم میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین مولانا فضل الرحمٰن وزیراعظم میاں محمدشہباز شریف آصف علی زرداری بلاول بھٹو زرداری اسفندیار ولی خان اور ایمل ولی خان کی حمایت پر ان کے مشکور ہیں۔ حاجی غلام علی نے کہا کہ قبائلی علاقے چالیس سال سے زائد عرصہ تک دہشت گردی کی لپیٹ میں رہنے سے تباہی سے دو چار ہو چکے ہیں قبائل کی بحالی قبائلی کی محرومیوں کا خاتمہ اور قبائلی علاقوں سے غربت و بے روزگاری کا خاتمہ وفاقی حکومت کا مشن ہے وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی طرف سے سابق فاٹا کے لئے مختص فنڈز سے 80 فیصد فنڈز کے منصوبوں کی تجویز کے اختیار کے لئے سٹیئرنگ کمیٹی کی منظوری دے دی ہے اب یہ فنڈز صوبائی حکومت کی مرضی کے مطابق نہیں بلکہ سٹیئرنگ کمیٹی کی تجویز پر خرچ ہوں گے۔ 

خیبر پختونخوا کے کور کمانڈر نے بھی قبائل کی محرومیوں کے خاتمے کے لئے قبائلی علاقوں کے دورے شروع کر دیئے گئے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں دہشت گردی بھتہ خوری بدامنی ٹارگٹ کلنگ اور اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ سے عوام غیر محفوظ ہو چکے ہیں۔ ٹی ٹی پی کی طرف سے سیاسی رہنماؤں کو بھی دھمکیاں دینا شروع کر دی گئی ہیں جبکہ اے این پی کے صوبائی جنرل سیکرٹری اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک کو دھمکیاں دینے کے بعد انہیں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے۔ خیبر پختونخوا کے دوسرے اضلاع کے بعد صوبائی دارالحکومت پشاور کے نواحی علاقوں میں بھی پولیس سٹیشنوں پر حملے تیز کر دیئے گئے۔ 

صوبائی دارالحکومت پشاور کے نواحی علاقہ سربند میں پولیس سٹیشن کا چاروں طرف سے محاصرہ کر کے جدید ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کی گئی جس سے بڈھ بیر پشاور سرکل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سردار حسین اور ان کے دو محاذ شہید ہو گئے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کی طرف سے خیبر پختونخوا میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی بدامنی و لاقانونیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام غیر محفوظ ہو چکے ہیں جبکہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ عوام کو تحفظ فراہم کرنے کی بجائے اسمبلی توڑنے میں لگے ہوئے ہیں۔ 

خیبر پختونخوا کے عوام کو عمران نیازی کے مفادات کے لئے قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔ خیبر پختونخوا میں سیکورٹی الرٹ کی وجہ سے بجلی پیدا کرنے کے متعدد منصوبے کھٹائی میں پڑ گئے ہیں اور سوات و شانگلہ کے اضلاع میں بجلی پیدا کرنے کے منصوبوں پر کام کرنے والے چینی انجینئرز کام بند کر کے اسلام آباد منتقل ہو گئے ہیں خیبر پختونخوا میں جمعیت علمائے اسلام کی مقبولیت تیزی سے بڑھتی جا ریہ ہے۔ 

پی ٹی آئی کے قومی اسمبلی کے دو ارکان نور عالم خان ، ناصر خان موسیٰ زئی اور صوبائی اسمبلی کے ممبر لیاقت خان خٹک تحصیل نوشہرہ کے سابق تحصیل ناظم احد خٹک اور سابق ناظم عبدالرحمان خٹک کی پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں اور ہزاروں کارکنوں سمیت پی ٹی آئی سے علیحدگی اور جمعیت علمائے اسلام میں شمولیت پی ٹی آئی کے لئے بہت بڑا سیاسی دھچکا ہے۔ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی طرف سے ہزارہ ڈویژن کے لئے ہزارہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کے نام سے بجلی پیدا کرنے والی نئی کمپنی کی منظوری سے ہزارہ ڈویژن کے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور اسے بے حد سراہا جا رہا ہے۔

تجزیے اور تبصرے سے مزید
سیاست سے مزید