کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر معاشی امور ایاز صادق کا کہنا ہے کہ روس سے سستے تیل کی خریداری پر حتمی فیصلہ نہیں ہوا،وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی میں واپس لانے کی مسلسل کوشش کرتی رہی،میزبان شہزاد اقبال نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے چار پانچ ماہ سے اہم فیصلے لینے میں تاخیر اور دوست ممالک کی جانب سے ہری جھنڈی دکھانے کے بعد وفاقی حکومت نے بالآخر آئی ایم ایف کے سامنے ہتھیار ڈالنے کا فیصلہ کرلیا ہے، وفاقی وزیر معاشی امور ایاز صادق کا کہنا ہے کہ روس سے سستے تیل کی خریداری پر حتمی فیصلہ نہیں ہوا، تجارت کس کرنسی میں ہوگی ابھی یہ طے ہونا باقی ہے، ہوسکتا ہے دس دن میں چیزیں فائنل ہوں یا مہینے میں ہوں لیکن مارچ سے آگے نہیں جائیں گے، ہمیں کسی ملک کے مقابلہ میں زیادہ نہیں مگر اچھا ڈسکاؤنٹ ملے گا۔ایاز صادق نے کہا کہ روسی وفد سے تیل اور گیس کے ساتھ تعلیم، زراعت اورریلوے کے ذریعہ جڑنے پر بات ہوئی ہے، روس کے ساتھ تین معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں ان میں دو ایف بی آر کے ساتھ جبکہ ایک ایوی ایشن کے ساتھ ہے، روس سے سستے تیل کی خریداری پر حتمی فیصلہ نہیں ہوا، کروڈ آئل اور گیس پائپ لائن کے ایشو پر بات چیت چل رہی ہے، اس میں انشورنس، ٹرانسپورٹیشن کے معاملات ہیں، روس کے ساتھ تجارت کیلئے بارٹر سسٹم پر بھی بات ہوئی ہے، معاہدہ دس یا بیس دن میں فائنل ہوسکتا ہے لیکن مارچ سے آگے نہیں جائیں گے، ہمیں کسی ملک کے مقابلہ میں زیادہ نہیں مگر اچھا ڈسکاؤنٹ ملے گا، روس سے سستے تیل کے نرخ اوپن ہوں گے ڈھکا چھپا نہیں ہوگا، روس کے ساتھ تجارت کس کرنسی میں ہوگی ابھی یہ طے ہونا باقی ہے، روس سے تجارت میں چینی کرنسی استعمال کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی میں واپس لانے کی مسلسل کوشش کرتی رہی،عمران خان اسمبلی میں مثبت کردار ادا کرنے کیلئے واپس نہیں آنا چاہتے،عمران خان قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بن گئے تو وہاں بھی پنجاب اسمبلی والی حرکتیں کریں گے، پی ٹی آئی نے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے جو تین نام دیئے تینوں ہی متنازع ہوگئے، کسی شخص کو اس کی انا اور خودغرضی کیلئے ملک کو ہائی جیک کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔