• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریاستی سطح پر پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا خدشہ نہیں، معاشی ماہرین

کراچی(جنگ فورم رپورٹ) پاکستان عملاً ڈیفالٹ کرچکا ہے، ریاستی سطح پر پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا خدشہ نہیں قرضے رول اوور ہوجائیں گے، پاکستان کو لانگ ٹرم کے لئے اسٹرکچرل ریفارم کرنا ہوں گی۔ ان خیالات کا اظہار نامور معاشی ماہرین اور بزنس مینوں نے جنگ فورم میں کیا۔ 2023 میں معیشت کیسی رہے گی! کے موضوع پر آئی بی اے کراچی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اکبر زیدی،عارف حبیب گروپ کے چیئرمین عارف حبیب اور ممتاز بزنس مین اور معاشی اور سماجی تجزیہ کار امین ہاشوانی نے اظہار خیال کیا ، فورم کا انعقاد آئی بی اے کراچی میں کیا گیا تھا۔ اکبر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان معاشی طور پر ڈوب چکا ہے۔ اگلے ہفتے کا نہیں پتہ کہ کیا ہوگا۔ حکومت کی کوئی حکمت عملی بھی نہیں وہ صرف امداد کے حصول کے لئے سرگرداں ہے، جنیوا کانفرنس کے وعدوں پر اظہار اور اعتبار نہیں کیا جاسکتا سری لنکا کے بعد پاکستان بھی ڈی فالٹ عملاً کرچکا ہے۔عارف حبیب نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں جاکر پاکستان اپنی مشکلات کم کرسکتا ہے جس کے بعد عالمی مالیاتی ادارے اور دوست ممالک بھی ہمارے ساتھ کام کریں گے۔ڈالر کو اوپن مارکیٹ پر رکھنے کی انہوں نے مخالفت کی اور کہا کہ پاکستانی ڈالر کی اوپن مارکیٹ میں کم کرنے کی حکمت عملی اپنائے۔ امپورٹس میں کمی کرکے ایکسپورٹس اور ریمیٹنٹس کے برابر لایا جائے۔ ڈالر ذخیرہ کرنے کی حوصلہ شکنی ضروری ہے ایسے لوگوں کو ترغیبات دی جائیں تاکہ وہ سرمایہ کاری کرسکیں۔ ایکسپورٹرز کے ڈالر باہر سے لانے کے لئے سونا اور ڈالر لنک بونڈ جاری کیا جائے امین ہاشوانی نے کہا ہماری امداد مانگنے کی پالیسی سے دوست ممالک بھی بیزار آچکے ہیں۔ ہمیں معیشت میں بنیادی اصلاحات کرنا ہوں گی۔ پاکستان کا معاشی ٹائی ٹینک ڈوب چکا ہے۔ اس سے ایلیٹ کو نہیں عوام کو فرق پڑے گا وہ بہت برے حالات میں جارہے ہیں۔ پاور سیکٹر ، ٹیکس اور بجٹ خسارہ کم کرنے کے لئے اصلاحات کی جائیں۔ آئی ایم ایف کی تجاویز ہمیں فوراً اپنانے کی ضرورت ہے۔