بالآخر پنجاب کے نئے نگران وزیر اعلیٰ سید محسن رضا نقوی نے چارج سنبھال ہی لیا اور انتہائی سپیڈ سے عوامی فلاح کے منصوبوں کا افتتاح کرنے والے وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی کو بالآخر عہدہ چھوڑنا پڑا۔ پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ انتہائی سادہ اور نفیس شخصیت کے مالک ہیں محسن نقوی کی سیاسی وابستگیاں توبہت گہری ہیں لیکن عوامی فلاح کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر خاموشی سے پرفارم کر رہے ہیں، محسن نقوی ذاتی حیثیت سے لنگر خانہ چلاتے ہیں رمضان المبارک میں غریب لوگوں کیلئے سحری اور افطاری کا باقاعدگی سے اہتمام کرتے ہیں اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ انسان دوست اتنے زیادہ ہیں کہ اکثر غریب لوگوں کے ساتھ بیٹھ کر روزہ افطار کرنا ان کا معمول ہے۔
حلف اٹھانے کے بعد پہلے روز محسن نقوی عام آدمی کی طرح کسی بھی قسم کے پروٹوکول کے بغیر خودگاڑی چلا کر وزیر اعلیٰ آفس 8کلب پہنچ گئے۔ملازمین کے ساتھ تعارف کے بعد سارا دن نئی ذمہ داری کے کاموں میں گزارا، بڑے تبادلوں کے فوری احکامات دیتے ہوئے آئی جی پنجاب کے عہدے پر ڈاکٹر عثمان انور ،چیف سیکرٹری پنجاب کے عہدے پر اختر زمان کو اور سی سی پی او لاہورکی اہم سیٹ پر بلال صدیق کمیانہ کو تعینات کر دیا ہے۔اسی طرح کیپٹن ریٹائرڈعثمان انور ،سمیر احمد سیداور مدثر وحید جیسے افسران کو وفاق سے پنجاب ٹرانسفر کروا لئےگئے ہیں۔
شہریو ں کو کسی بھی صورت ناجائز منافع خوروں کے رحم وکرم پر نہ چھوڑنے کیلئے مہنگائی کنٹرول کرنے کیلئے ضروری انتظا می اقدامات اٹھانےکا چیف سیکرٹری پنجاب کو ٹاسک دیتے ہوئے جرائم کنٹرول کرنے،خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم میں ملوث ملزمان سے آہنی ہاتھوں سےنبٹنےسنگین جرائم میں ملوث ملزمان کے خلاف بلاامتیاز قانونی کارروائی کرنے لا اینڈ آرڈر کی صورتحال کے حوالے سے نتائج سامنےلانےکا نئے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان کو ٹاسک سونپ دیا ہے۔
شہر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو جلد مکمل کرنے کی ہدایات ڈی جی ایل ڈی اے عامر خان کو دیتے ہوئے کلمہ چوک ری ماڈلنگ منصوبے کو 15فروری تک مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ پی ٹی آئی نے محسن رضا نقوی کی بطور نگران وزیر اعلیٰ پنجاب تعیناتی کو متنازعہ قرار دیتے ہوئے منگل کے روز سے احتجاجوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔محسن رضا نقوی کے خلاف عدالت سے بھی رابطہ کیا گیا ہے سیاسی مبصرین کا محسن رضا نقوی کے بارے میں کہنا ہے کہ ایک منجھے ہوئے صحافی ہیں جن کو لاہور سمیت پنجاب بھر کی عوام اور سیاست کے تمام مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں۔
محسن رضا نقوی کو معلوم ہے کہ پنجاب کی عوام کے مسائل ہیں کیا اور ان کا حل کیا ہے۔ محسن رضا نقوی لاء اینڈ آرڈر سے بھی بخوبی واقف ہیں۔ لیکن دیکھنا یہ ہے کہ محسن رضا نقوی عوامی فلاح کیلئے کیا کرتے ہیں ساری زندگی مسائل کی نشاندہی کرتے رہے تجاویز دیتے رہے اب ان کو اختیار مل گیا ہے تو دیکھتے ہیں کہ کیا کرتے ہیں ۔وزیر اعلیٰ محسن رضا نقوی نے سرکاری پروٹوکول لینے سے انکار کردیا اب پروٹوکول سکواڈ سارا دن وزیر اعلیٰ ہائوس کھڑا رہتا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ کفایت شعاری کو اپناتے ہوئے وزیر اعلیٰ اپنی ذاتی گاڑی اور اپنی جیب سے پٹرول استعمال کر رہے ہیں اور وزیر اعلیٰ آفس میں پر تکلف کھانوں پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ دوپہر کا کھانا بھی بند کر دیا ہے اور افسران سے کہا ہے دوپہر کے کھانے کا وہ خود بندوبست کریں جبکہ وزیر اعلیٰ کا اپنا کھانا ان کے گھر سے آتا ہے۔
وزیر اعلیٰ ہاؤس آنے والے مہمانوں کی تواضع صرف چائے اور بسکٹ سے کی جارہی ہے۔ محسن نقوی کی بطور وزیر اعلیٰ یہ اقدام عوام میں بہت سراہا جا رہا ہے۔ بعض سیاسی ناقدین کا کہنا ہے کہ محسن نقوی سے سیاسی انجینئرنگ کروائی جائے گی ،آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انورجو کہ سمارٹ پولیسنگ کرائم کو کنٹرول کرنے کے ماہر ایماندار اور اچھی شہرت کے پولیس افسر جانے جاتے ہیں کو تعینات کیا ہے۔ ڈاکٹر عثمان انور نے شفاف الیکشن اور امن وامان کو قائم رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور ساتھ میں تعلیمی اداروں میں منشیات کے خاتمے کا بھی عزم کیا ہے۔
اسی طرح انتہائی نفیس شخصیت کے مالک ایماندار بیوروکریٹ زاہد اختر زمان کو چیف سیکرٹری پنجاب تعینات کر دیا ہے۔ لاہور کی اہم سیٹ پرمنشیات فروشوں، قبضہ گروپوں اور جرائم پیشہ افرادکے لئے دہشت کی علامت اچھی شہرت کے حامل ایماندار پولیس آفیسر بلال صدیق کمیانہ کو تعینات کیاہے جو کہ انسدادمنشیات اور قبضہ مافیا کے خلاف سخت اقدامات کے حوالے سے پہچانے جانے والے ایماندار اور میرٹ پر کام کرنے والے پولیس آفیسر ہیں وزیر اعلیٰ محسن رضا نقوی نےمہنگائی پر کنٹرول ،لائن آرڈر پر قابو اور شفاف الیکشن کروانے کا عزم کرنے کے ساتھ پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لیکر چلنے کا واضح عزم ظاہر کر کیا ہے۔
مبصرین کا بتانا ہے کہ چوہدری پرویز الٰہی نے اپنے روایتی انداز میں شہر لاہور میں بہت سے ترقیاتی میگا پراجیکٹس شروع کر دیئے ہیں۔ لاہور کا ماسٹر پلان 2050کی منظوری دینا ایک بڑا اقدام ہے مگر اس کو اپوزیشن متنازعہ بنانے کی کوشش ہے لیکن اس میں ایسی کوئی چیز نہیں ہے جو میرٹ سے ہٹ کر ہو۔ موجودہ ڈی جی ایل ڈی اے عامر خان نے باریکی سے لاہور ماسٹر پلان 2050 کی تمام خامیوں کودور کروادیا ہے جس کواتھارٹی میٹنگ سے منظوری کے بعد کابینہ سے بھی منظور کروا دیا ہے۔ عامر خان کا شمار ایماندار اور دبنگ افسران میں ہوتا ہے۔ عامر خان ناممکن اور مشکل سے مشکل ٹاسک پورا کرنے کی باخوبی صلاحیت رکھتے ہیں لینڈ مافیا کی تمام تر مخالفت اور مزاہمت کے باوجود ماسٹر پلان لاہور کو مستقبل کی ضرورتوں کو سامنے رکھتے ہوئے مکمل کروایا۔