حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) حیدرآباد سے اغوا ہونے والی طالبہ کے بھارت پہنچنے اور بنگلور پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کاانکشاف‘ پہلے سے شادی شدہ بھارتی نوجوان نے آن لائن گیمنگ کے نام پرورغلا کر نیپال بلوایا اورغیرقانونی طورپر لیکر بھات میں داخل ہواتھا‘ خود کو مسلمان ظاہر کرکے شادی بھی کرلی‘
بنگلور پولیس نے دونوں کو گرفتار کرلیا‘ بیٹی کم عمر ہے ‘ بھارتی حکومت بیٹی کوواپس بھیجے والد سہیل جیوانی کی بھارتی حکومت سے اپیل ‘ 23جنوری 2023ء بھارتی حکومت نے اقراءجیوانی اور بھارتی نوجوان ملائم سنگھ یادیو کی گرفتاری ظاہر کی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے سٹی تھانے میں 19ستمبر 2022 ء کو سرے گھاٹ شاہی بازار کے رہائشی کپڑے کےطالبہ بھارت پہنچ گئی تاجر محمدسہیل جیوانی ولد محمد رفیق نے کرائم نمبر 2022/86زیردفعہ 365/Bکے تحت درج کرائے گئے مقدمہ میں کہا تھا کہ اسکی بیٹی 17/16سالہ اقراءانٹر کی طالبہ ہے ‘
ایف جی کالج کینٹ میں زیرتعلیم ہے‘ 19ستمبر 22ءکی صبح معمول کے مطابق گھرسے کالج گئی تھی ‘ 12سے ایک بجے تک واپس آتی تھی‘ لیکن گھر نہیں پہنچی جسکے بعد اپنے بھائیوں اوررشتہ داروں کی مدد سے تلاش شروع کی لیکن کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
بیٹی گھرسے اپنا پاسپورٹ اورایک موبائل سم بھی ساتھ لیکر نکلی ہے ‘ خدشہ ہے کہ بیٹی کو نامعلوم افراد نے ورغلاکر جنسی زیادتی کی نیت سے اغوا کیاہے۔
سٹی تھانے میں ایف آئی آر کے اندراج کے بعد پولیس نے اقراءکی تلاش شروع کی تھی لیکن اس کاکوئی سراغ نہ مل سکا ۔
ذرائع کے مطابق چند ماہ قبل اس کا بھارت سے والدین کو فون آیا تھاجس پر گھروالوں کو اس کے انڈیا میں ہونے کا پتہ چلا جس پر سہیل جیوانی نے ایف آئی اے امیگریشن اورہیومن اسمگلنگ کے افسران سے رابطہ کیا جس پر ابتدائی تفتیش کے بعد انکشاف ہوا کہ اقراءحیدرآباد سے کراچی پہنچی اور وہاں سے دبئی پہنچی تھی جہاں سے وہ نیپال پہنچی جہاں اسے بھارتی نوجوان ملائم سنگھ یادیو نے ریسو کیا اور خود کوایک آئی ٹی کمپنی کا منیجر اور مسلمان ظاہر کیا اوراس سے نیپال میں ہی شادی کرلی جبکہ تفتیش میں انکشاف ہوا کہ ملائم یادیو کسی کمپنی میں سیکورٹی گارڈ ہے ۔