پشاور(نمائندہ جنگ) پشاور کے ریڈ زون میں واقع پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں خودکش بم دھماکہ سیکورٹی اداروں کے لئے سوالیہ نشان بن گیا۔
خودکش حملہ آور پولیس لائن کیسے داخل ہوا؟ خیبر روڈ، سنٹرل جیل سیکرٹریٹ سے پولیس لائنز جانے والے 3 مقامات پر پولیس کی ناکہ بندیاں، سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس دھماکہ کے دو گھنٹے بعد جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور میڈیا کو دھماکے کی تفصیلات بتائے بغیر چلے گئے۔ پولیس لائنز پشاور کے حساس ترین علاقے میں واقع ہے جس کے چاروں اطراف حساس مقامات واقع ہیں۔
خیبر روڈ کی جانب سے پولیس لائنز جانے والے تین مقامات پر پولیس کی ناکہ بندیاں قائم کی گئیں، ابتدائی ناکہ بندی تھانہ شرقی کے سامنے قائم کی گئی جہاں مکمل چھان بین کے بعد پولیس لائنز پولیس ہسپتال اور سول سیکرٹریٹ میں جانے کی اجازت دی جاتی ہے۔
اس کے بعد پولیس لائن کے مین گیٹ پر دو مقامات پر ناکہ بندیاں قائم ہیں جہاں تعینات اہلکار پولیس لائنز جانے والے اہلکاروں اور افراد کی چھان بین کرکے انہیں اندر جانے کی اجازت دیتے ہیں۔
مسجد میں جب نمازی جاتے ہیں تو ان پر نظر رکھنے کے لئے بھی پولیس اہلکار تعینات ہوتے ہیں اسی طرح سنٹرل جیل پشاور کی جانب سے پولیس لائن آنے والوں کی بھی تین مقامات پر چھان بین کی جاتی ہے ۔