• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جعلی ڈگری پر بھرتیاں، سول ایوی ایشن حکام سے جواب طلب

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نےسول ایوی ایشن میں مبینہ جعلی ڈگری پر بھرتی سے متعلق درخواست پر حکام سے جواب طلب کرلیا، درخواست گزار کے وکیل نے کہا میرے موکل کو 36 سال بعد سول ایوی ایشن نے نوکری سے نکال دیا، جسٹس محمد اقبال کلہوڑو نے ریمارکس دیئے کہ نوکری سے نکالنے کی کوئی تو وجہ ہوگی، ایسے کیوں کوئی نکالے گا، وکیل نے کہا نوکری سے اس لیے نکالا کہ ایف ایس سی کی ڈگری جعلی ہے،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ جعلی ڈگری رکھنے والے کا دفاع کررہے ہیں، وکیل نے کہا جعلی ڈگری ہماری نہیں ہے کسی نے لگا لی،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ کیسی بات کر رہے ہیں آپ کہ کسی نے لگا لی ہے، وکیل نے کہا میری درخواست یہ ہے کہ سول ایوی ایشن میں اور بھی جعلی ڈگریوں کے کیس ہیں، ہر کیس میں الگ طریقہ سے ڈیل کیا جارہا ہے، کسی کو نکالا جا رہا ہے، کسی کو جبری ریٹائرڈ اور کسی کو ایک سال یا 2 سال سزا دی جا رہی ہے، عدالت نے سول ایوی ایشن حکام پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ کوئی بادشاہ ہیں، جب دل چاہا جو ایکشن لے لیا،سول ایوی ایشن کے وکیل نے کہا ڈی جی ہر سال تبدیل ہوتا ہے اس لیے عدالت کی طرح ہر ڈی جی اپنے حساب سے فیصلہ کرتا ہے، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی یہ بات ہمیں سمجھ نہیں آئی، عدالت نے 21 فروری کو سول ایوی ایشن سے جواب طلب کر لیا۔

شہر قائد/ شہر کی آواز سے مزید