• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیل بھرو تحریک کے بارے میں PTI رہنماؤں کے تحفظات

اسلام آباد (فاروق اقدس/تجزیاتی رپورٹ) مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ر ہنماؤں جن میں مرکزی قائدین بھی شامل ہیں، کی جانب سے ’’جیل بھرو‘‘ تحریک شروع کرنے کے حوالے سے بعض تحفظات کا سامنا ہے جن کا اظہار وہ ممکنہ طور پر عمران خان کی سربراہی میں ہونیوالے اجلاس میں کرسکتے ہیں جو پیر کو اسی موضوع پر اہم ر ہنماؤں سےمشاورت کیلئے بلایا گیا ہے، ذرائع کے مطابق بعض ر ہنماؤں کو بالخصوص پنجاب میں سرد موسم اور مہنگائی کے باعث روزانہ اجرت پر کام کرنیوالے دیہاڑی دار کارکنوں کے مسائل کے باعث جیل بھرو تحریک سے مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہونے کا خدشہ ہے جبکہ محض زبانی حمایت اور ووٹ ڈالنے کی حد تک دلچسپی رکھنے والے جیل جانے کے تصور سے بھی لاتعلق ہیں یہ ر ہنما اس خدشے کا بھی اظہار کر رہے ہیں کہ حال ہی میں جن مرکزی ر ہنماؤں کو جس انداز سے گرفتار کرنے کے مناظر بالخصوص سوشل میڈیا پر دیکھنے میں آئے ہیں انکے پیش نظر دیگر رہنما اور کارکن یقیناً اس بات سے خائف ہونگے کہ اگر سابق وزراء اور ارکان اسمبلی کیساتھ یہ سلوک ہوسکتا ہے تو کارکن تو کسی گنتی میں ہی نہیں آتے پھر اگر کارکن قیادت کے کہنے پر گرفتاری بھی دیدیتے ہیں تو انکو کون اور کب رہا کرائے گا، رہنماؤں میں یہ سوچ بھی موجود ہے کہ قومی اسمبلی کے بعد پنجاب اور خیبرپختونخوا کی اسمبلیوں سے ارکان کو مستعفی کرانے کے بڑے فیصلے کے باوجود صورتحال مایوس کن ہی ہے اب اگر عمران خان اس فیصلے کو اپنے آخری کارڈ کے طور پر کھیلنا چاہتے ہیں اور وہ بھی بے نتیجہ ثابت ہوا تو اسکے بعد کی صورتحال کیا ہوگی، یاد رہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اس سے قبل بھی جیل بھرو تحریک کا اعلان کرچکے ہیں یہ اعلان انہوں نے اکتوبر2022میں میانوالی کے جلسہ عام میں خطاب کے دوران کیا تھا اس موقع پر انہوں نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ تمہاری جیلوں میں 70ہزار قیدیوں کی گنجائش ہے اور ہمارے لاکھوں کارکن جیل جانے کیلئے تیار ہیں لیکن یہ صرف اعلان ہی رہا۔h

اہم خبریں سے مزید