پشاور (وقائع نگار) واٹر اینڈ سینی ٹیشن سروسز پشاور (ڈبلیو ایس ایس پی) نے سیوریج اور گٹروں کا آلودہ پانی صاف کرنے کی جانب اہم پیشرفت کرتے ہوئے یونیسف کے مالی تعاون سے وزیر باغ میں مقامی سطح پر پانی صاف کرنے والے ڈی سنٹرلائزڈ ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ سسٹم(ڈی واٹس) مکمل کرلیا جس کے ذریعے قریبی سیوریج لائنز اور گٹروں کا پانی کا صاف کر کے وزیر باغ کو سیراب کرنے کے لئے استعمال کیا جائے گا، سسٹم سے بجلی کی بچت کے ساتھ ساتھ وزیر باغ کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا جبکہ اس کی سیرابی کے لئے استعمال ہونے والا صاف بھی بچے گا۔ نگران وزیر بلدیات ایڈووکیٹ ساول نذیر نے سسٹم کا افتتاح کیا، سیکرٹری بلدیات سید ظہیر الاسلام، چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈبلیو ایس ایس پی ڈاکٹر حسن ناصر، یونیسف کنٹری واش چیف ہیلے گاشا، چیف فیلڈ آفس پشاور عبدالٰہی محمد یوسف، جی ایم پی ایم ای آر سید ضمیر الحسن، جی ایم آپریشنز سید تراب شاہ، زونل منیجر عامر گل خٹک اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ڈی واٹس خیبر پختونخوا میں اپنی نوعیت کا پہلا نظام ہے جسے ڈبلیو ایس ایس پی نے یونیسف کے مالی تعاون سے مکمل کیا ہے۔ نگران وزیر بلدیات ایڈووکیٹ ساول نذیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سسٹم کی تکمیل کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ صاف وصحت مند ماحول اور انسانی صحت کے لئے صاف و محفوظ پانی وقت کی انتہائی اہم ضرورت ہے لیکن بدقسمتی سے ملک کے دیگر صوبوں کی طرح خیبر پختونخوا میں بھی نالیوں، سیوریج اور گٹروں کا پانی نہروں میں جاکر صاف پانی کو آلودہ کر رہا ہے اور نتیجے میں فصلوںاور سبزیوں کو آلودہ پانی سے سیراب کیا جارہا ہے جس سے انسانی صحت کے لئے مسائل پیدا ہو رہے ہیں تاہم حکومت اور متعلقہ اداروں کو ان مسائل کا ادراک ہے جن سے نمٹنے ، پانی کو آلودہ ہونے بچانے اور آلودہ پانی کو صاف کرنے کے لئے کئی منصوبے جاری ہیں اور ان جیسے متعدد منصوبے مختلف حکومتی اداروں کی سطح پر زیر غور بھی ہیں مگر اقتصادی ومعاشی صورتحال کی وجہ سے یہ منصوبے سست روی کا شکار ہیں ان حالات میں یونیسف کے مالی تعاون سے ڈی سنٹرلائزڈ ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ سسٹم کی تکمیل ایک اہم اور خوش آئند پیشرفت ہے جس کے ذریعے نہ صرف آلودہ پانی کو صاف کیا جائے گا بلکہ یہی پانی وزیر باغ کو سیراب کرنے کے لئے استعمال ہو گا، سسٹم کی تعمیر وتکمیل کے لئے یونیسف کی جانب سے مالی معاونت کی فراہمی حکومت پر اعتماد کا اظہار ہے، سسٹم کو مقررہ وقت میں کم لاگت سے مکمل کیا گیا ہے،یونیسف لوگوں کو معیاری خدمات کی فراہمی کے لئے حکومت کے ساتھ دیگر منصوبوں میں بھی تعاون کر رہا ہے امید ہے کہ کم لاگت والے ایسے مزید منصوبے بھی شروع کئے جائیں گے تاکہ معیاری شہری خدمات کی فراہمی یقینی ہو اور لوگوں خصوصاً نئی نسل کو ایک صاف وصحت مند ماحول میسر ہو۔قبل ازیں چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر حسن ناصر نے سسٹم کی افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس سے مقامی لوگوں کی صحت اور ارد گرد ماحول پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے پانی بنیادی انسانی حق اور صحت عامہ کا اہم جزو ہے ، لوگوں کو صاف ومحفوظ پانی کی فراہمی اور رسائی کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں ، نئے سسٹم سے بجلی کی بچت ہوگی قریبی پانی کے وسائل آلودہ ہونے سے محفوظ ہوں گے ، منصوبہ مقامی لوگوں کی مشاورت سے مکمل کیا گیا ہے جسے چلانے میں بھی مقامی لوگ شامل ہوں گے تاکہ ان کا حکومتی اداروں پر اعتماد بڑھے اور لوگوں میں احساس ملکیت پیدا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے شہری خدمات میں جدت لائی جارہی ہے ، صاف ومحفوظ پانی کی فراہمی کے لئے 46 ٹیوب ویلوں پر جدید خودکار نظام سکیڈا ، کسی خرابی کی نشاندہی اور پانی کا معیار چیک کرنے کے لئے آلات نصب کئے گئے ہیں جس سے پانی کی بروقت فراہمی کے علاوہ بجلی کی بچت بھی ہو رہی ہے، کوڑا کرکٹ کو سائنسی خطوط پر ٹھکانے لگانے کے لئے ڈمپنگ سائٹ میں سنیٹری لینڈ فل سیل بنایا گیا ہے، حالیہ دنوں میں مزید 11 یونین کونسلوں میں خدمات کی فراہمی کا آغاز کیا گیا ہے، وسائل کا احسن استعمال یقینی بنایا جارہا ہے، عملے کی مانیٹرنگ اور حاضری کے لئے بائیو میٹرک نظام اور گاڑیوں میں ٹریکنگ سسٹم نصب کیا گیا ہے ۔