کراچی(ٹی وی رپورٹ)جیو نیوز کے پروگرام ’’نیا پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما پیپلز پارٹی علی موسیٰ گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کرنے کی پابند ہے، رہنما ن لیگ طلال چوہدری نے کہا کہ جن مقدمات کا فیصلہ چند گھنٹوں میں ہونا چاہئے اس پر ازخود نوٹس کب ہوگا۔ رہنما پیپلز پارٹی علی موسیٰ گیلانی نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر اس کی تشریح کے مطابق عمل درآمد کرنے کی پابند ہے ہم کسی بھی ادارے سے تصادم بالکل بھی نہیں چاہتے ہم نے ہمیشہ سر تسلیم خم کیا ہے۔ تاریخ جب آئے گی تو الیکشن کمیشن ایک آزاد ادارہ ہے انہوں نے جو تاریخ دے دی ہے تو الیکشن تو ہورہے ہیں ہم تو مہم کے اندر ہیں۔ ہم اپنے خدشات لوگوں کو بتا رہے ہیں کہ مردم شماری ہورہی ہے حلقہ بندیاں دوبارہ ہوں گی۔ پنجاب میں ایم پی ایز کے انتخابات کس حلقہ بندیوں پر ہوں گے ایم این ایز کے کن حلقہ بندیوں پر ہوں گے۔ عمران خان نے کہا ملک ایک دلدل میں ہے تو ملک کو دلدل میں کس نے دھکیلا۔ ملک میں پہلی مرتبہ وزیراعظم آئینی طریقے سے گیا توعمران خان ملک کے لئے اکٹھا ہوجاتا لیکن نہیں عمران خان کو خود وزیراعظم بننے کا شوق تھا۔ انہوں نے آخری مہینے میں لوٹ مار کرکے پنجاب اسمبلی توڑ دی اور کے پی کے اسمبلی بھی اپنی ضد کے لئے توڑ دی۔ انہوں نے اپنی انا، خواہش کی خاطر پورے ملک کو انتشار میں مبتلا کردیا۔ ملک کو جتنا ناقابل تلافی نقصان عمران خان نے اپنے ذاتی مفاد کی خاطر پہنچایا ہے آج یہ کس طریقے سے بیٹھ کر باتیں کررہے ہیں۔ عمران خان کہہ رہے ہیں کہ میں آجاؤں گا تو پھر سب کچھ ہوجائے گا وہ تو پہلے بھی آئے تھے ہم نے 2018ء میں یہی راگ سنا تھا۔ رہنما ن لیگ طلال چوہدری نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ کیا پاکستان عمران خان کی خواہش پر چلے گا کہ ان کی خواہش ہے اس وقت الیکشن ہوجائیں ان کی خواہش ہے اسمبلیاں توڑ دی جائیں۔ پاکستان میں ایک ایسے الیکشن کی ضرورت ہے جو متنازع نہ ہو جس پر تنازع نہ ہو۔ متنازع بنچ کا متنازع فیصلہ جس میں یہ بھی سمجھ نہیں آرہی کہ وہ چار تین سے یا تین دو سے، اس کے باوجود ہم تو الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔ اس ملک میں ایسا الیکشن نہیں ہوگا جو عمران خان کی خواہش ہو وہ الیکشن ضرور ہوگا جس پاکستان کی ضرورت ہے جو پاکستان کو استحکام دے جو غریب کو روٹی دے۔ ہم نے تو مارشل لاء دور میں بھی انتخابات لڑے ہیں الیکشن سے کون دوڑ رہا ہے۔ طاقتور کے لئے اگر ناجائز بچی ہو تو وہ پاکستان میں صادق و امین اور اگر غریب آدمی ہو تو پاکستان میں گدھے پر بٹھا کر منہ کالا کردیا جاتا ہے۔ طاقتور جائے عدالتوں میں پیش ہو، عمران خان طاقتور بنا ہوا ہے الیکشن کا اعلان ہوجائے تو پھر آپ کہتے ہیں کہ مجھے ڈاکٹر نے فٹ قرار دے دیا ہے۔ اگر عدالت طلب کرے اور دریافت کرے کہ ہیرے یا گھڑی کیسے چوری کی تھی یا بچی آپ کی ہے یا نہیں تو اس کے بعد آپ کا پلاسٹر چڑھ جاتا ہے۔