• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئندہ الیکشن PDM پلیٹ فارم نہیں تیر کے نشان سے لڑینگے، آصف زرداری

وہاڑی (نیوز ایجنسیاں)سابق صدر وپاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی آئندہ الیکشن پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ (پی ڈی ایم) اتحاد کے پلیٹ فارم سے نہیں، تیر کے نشان پر لڑیگی، سیاستدانوں اور سیاسی لوگوں سے بات ہو سکتی ہے لیکن عمران خان سے نہیں،عمران خان اپنی مقبولیت کی وجہ سے نہیں،مہنگائی میں اضافے کی وجہ سے جیتے ہیں، 10دفعہ جاپان دیوالیہ ہوا پھر کم بیک کیا، یہ ملک ہے پبلک لمیٹڈ کمپنی نہیں، ملک دیوالیہ ہونے سے ختم نہیں ہوتے، ایم کیو ایم کے تحفظات کے حوالے سے آصف زرداری نے کہا کہ ان کے زيادہ تر تحفظات وفاق سے ہیں ، سندھ سے نہیں۔ وہ یہاں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ جس طرح پوری قوم کو ٹھیک کرنا ہے اور سنبھالنا ہے، معیشت کو سنبھالنا ہے، ملٹری مائنڈ سیٹ کو سنبھالنا ہے، اسی طرح میرا خیال ہے عدلیہ کو بھی سنبھالنا ہے، ان سے بھی بات اور گفتگو کرنی ہے۔عدلیہ پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ بھی ہم سے ہی ہیں، وہ بھی ہم میں سے گئے ہوئے لوگ ہیں، پہلے وکیل تھے اور اب جج بن گئے ہیں۔

حکومت سنبھالنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ یہ نہیں ہے کہ ہمیں پتا نہیں تھا کہ حالات کیا ہیں، ہمیں پتا تھا معاشی خرابی ہو رہی ہے لیکن اس کو نہیں پتا تھا جو چلا گیا، اس کو احساس نہیں تھی۔

انہوں نے کہا کہ بڑا آسان تھا کہ ہم دو مہینے انتظار کرتے اور پھر انتخابات کراتے مگر اس نے کچھ کام ایسے کرنے تھے، جس سے ہمیں انہیں روکنا تھا، ورنہ اگر وہ کام کرلیتا تو قوم بیچ دیتا، ہر جگہ بیچنے کے موڈ میں ہے، اسکی عادت ہے کوئی خریدار ہو، یہ تو دھرتی ہے ہم بیچ نہیں سکتے اور نہ کسی کو دے سکتے ہیں۔

بلاول بھٹو کی جانب سے وزارتیں چھوڑنے کی دھمکی سے متعلق سوال پر سابق صدر نے کہا کہ بلاول جوان آدمی ہے اور ان کو غصہ بڑی جلدی آتا ہے، ہم غصہ پینے کے عادی ہیں، وہ ایسی چیزوں پر یقین نہیں رکھتا بلکہ کہتا ہے میرے ساتھ وعدہ کیا تھا تو پیسے کہاں ہے، یا تو کرتے نہیں، اب کیا ہے تو آپ کیوں نہیں دے رہے ہیں۔

عمران خان سے مفاہمت کے سوال پر آصف زرداری نے کہا کہ سیاست دانوں اور سیاسی لوگوں سے بات ہو سکتی ہے۔عمران خان کو گرفتار کرنے سے روکنے کے تاثر پر انہوں نے کہا کہ یہ کام وزیرداخلہ کا ہے، اس میں مداخلت کیوں کروں۔

پنجاب میں ن لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ وقت اور حالات پر منحصر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری سوچ کہتی ہے کہ انتخابات وقت پر ہونگی جبکہ مردم شمار پر سندھ کو تحفظات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا اپنا موقف ہے اور ہمارا اپنا لیکن وہ اکثریتی پارٹی ہیں، اس لیے ہم انکے ساتھ چلتے ہیں، ہم پی ڈی ایم کا نہیں بلکہ حکومت کا حصہ ہیں۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سیاست میں انسان کو جفاکشی کرنی پڑتی ہے، جیل کاٹنی پڑتی ہے اور عمران خان اس کا عادی نہیں۔

اہم خبریں سے مزید