وقاص حبیب
پیارے بچو! آج ہم نیوٹران ستارے کے بارے میں کچھ باتیں بتا رہے ہیں۔ ستاروں کی دنیا میں نیوٹران ستارہ کی اپنی ایک الگ پہچان ہے۔ نیوٹران ستارہ دراصل ایک ایسے بہت بڑے ستارے کے ڈھ جانے یعنی collapse کرجانے کے بعد اس کے کور core یعنی اس بچے کچے مادے سے وجود میں آتا ہے جو کہ سپرنووا supernova بن کر بکھر جانے سے بچ جاتا ہے۔
زیادہ تر نیوٹران ستارے ایسے ستاروں کی باقیات ہوتے ہیں جو کہ ہمارے سورج کی کمیت کے حساب سے 10 تا 29 گنا زیادہ بھاری بھرکم ہوتے ہیں، پھر جب ایسے ستارے اپنی زندگی کے اختتام پر سپرنووا بن کر پھٹ پڑتے ہیں تو ان کا زیادہ تر مادہ خلاء میں بکھر جاتا ہے اور پیچھے محض 1.4 تا 3 گنا مواد ہی بچ پاتا ہے۔ ایسے حالات میں نیوٹران ستارے وجود میں آتے ہیں۔
اکثر نیوٹران ستارے اتنے چھوٹے قطر کے حامل ہوتے ہیں کہ با آسانی ایک میڈم سائز کے شہر کے اندر سما سکیں۔ قطر کے برخلاف نیوٹران ستارہ کا کمیت بہت ہی زیادہ ہوتا ہے۔ اس کا سارا مادہ صرف اور صرف نیوٹرانز پر مشتمل ہوتا ہے۔ نیوٹران ستاروں کی ایک اور قسم پلسار pulsar ہے کیونکہ زمین سے اگر مشاہدہ کریں تو اس سے برقی مقناطیسیت کی beam نما تابکاری خارج ہوتی نظر آئے گی۔
نیوٹران ستارے اپنے محور پر گھومتے یعنی spin کرتے ہیں۔ صرف ایک سیکنڈ میں 700 مرتبہ یعنی RPM 42,000 کی طوفانی رفتار با آسانی پکڑ سکتا ہے۔ نیوٹران ستاروں کا شمار خلاء بسیط کے ان اجسام میں ہوتا ہے کہ جن کو بہت ہی کم سمجھا گیا ہے کیونکہ ان کی بیحد طاقتور گریوٹی اور کثافت ان کے درست طور پر سمجھنے میں مختلف قسم کی رکاوٹیں پیدا کرتا رہتا ہے لیکن اگر ان کو اچھی طرح سمجھا گیا تو یہ خلا میں تیز رفتار انسانی سفر کو ممکن بنانے میں بیحد معاون ثابت ہوں گے۔
نیوٹران ستاروں کی اسی مہم جوئی میں ناسا نے اپنی ایک کاوش "نیوٹران اسٹار انٹیریئر کمپوزیشن ایکسپلورر" Neutron Star Interior Explorer (NICER) کو بین الاقوامی اسپیس اسٹیشن پر لانچ کیا ہے۔