• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عبدالغفار زاہد

چہرے پہ آئیں خوشیاں رمضان آ گیا ہے

رحمت کی آئیں گھڑیاں رمضان آ گیا ہے

وقتِ سحر یہ دیکھو سحری کا کیا مزا ہے

سنت ہے اِس کا کھانا برکت کی یہ غذا ہے

مومن کا صبر دیکھو دن بھر ہے بھوکا پیاسا

سوکھا حلق ہے لیکن کچھ بھی نہ منہ میں ڈالا

مومن کو رب کا ڈر ہے کچھ بھی نہیں ہے کھاتا

تقوی کا درس دے کر روزہ ہے یہ سکھاتا

دیکھو وہ سوئے مغرب سورج ہے ڈوبنے کو

مومن بھی منتظر ہے اب روزہ کھولنے کو

گونجی اذانِ مغرب مومن نے کھولاروزہ

رب کی عنایتوں سے پورا ہوا ہے روزہ

ہر سمت نیکیوں کی پُر نور اک فضا ہے

رب ہی یہ جانتا ہے روزے کی کیا جزا ہے

کل تک جو بے نمازی آوارہ گھومتے تھے

وقتِ نماز گانے گا گا کے جھومتے تھے

کرتے ہیں آج وہ بھی رب کے حضور سجدہ

رمضان کی ہے برکت رحمت کا ہے یہ مزدہ

دیکھو قیامِ رمضاں کا دل نشیں یہ منظر

سب سن رہے ہیں قرآں کیا خوب ہے یہ منظر

ہر سمت نیکیوں کی برکھا برس رہی ہے

رحمت برس رہی ہے برکت برس رہی ہے

برکت کا ہے مہینہ رحمت کے در کُھلے ہیں

شیطاں ہوئے مقید، بے بس پڑے ہوئے ہیں

جو خیر کا ہے طالب بے خوف کر لے نیکی

موقع یہ قیمتی ہے قسمت سے مل گیا ہے