• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عدالتی اصلاحات سپریم کورٹ پر دباؤ  ڈالنے کی کوشش، فیصلہ جلد بازی میں ہوا، عمران خان

لاہور(ایجنسیاں، نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے شہباز شریف نے آج جلدی جلدی میں جو فیصلہ کیا ہے وہ صرف چیف جسٹس اور سپریم کورٹ پر دباؤ ڈالنے کیلئے ہے کیونکہ یہ لوگ الیکشن نہیں چاہتے، یہ جو ساری چالیں چل رہے ہیں انکے ساتھ ہینڈلرز ملے ہوئے ہیں، جو خود کو نیوٹرل کہتے ہیں وہ انکے ساتھ کھڑے ہوگئے، نیوٹرلز کو کہتا ہوں اب بھی راستہ درست کرلیں کیونکہ ڈرانے اور دھمکانے کا راستہ ناکام ہو رہا ہے ، آئین کی پاسداری کیلئےہرطرح کی آل پارٹیز کانفرنس (اےپی سی) میں بیٹھنے کیلئے تیارہیں،عدالت عظمیٰ پر الزام تراشی، دباؤمیں لانےکی کوششیں ن لیگ کا پرانا وتیرہ ہے، راناثناءاللہ بزدل آدمی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور کی زمان پارک میں اپنی رہائش گاہ سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب اورسی پی این ای کے صدر کاظم خان سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ عمران خان نے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ پر حملہ کیا تھا جو وہاں سے جان بچا کر بھاگے تھے اور اسکے بعد رفیق تارڑ پیسوں کا بریف کیس بھر کرگیا اور کوئٹہ بینچ کو خریدا۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہم سب چاہتے ہیں کہ عدالتی نظام میں ریفارمز ہوں لیکن ان کی نیت آج پوری قوم سمجھ گئی ہے کہ ان کا مقصد الیکشن سے بھاگنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ نے جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی پاکستان کی جمہوریت کی تاریخ میں ایسی کوئی مثال نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو جماعت الیکشن چاہتی ہے وہ انتشار نہیں چاہتی اور جو الیکشن نہیں چاہتی اسکا کام تصادم کرنا اور انتشار پھیلانا ہے۔ انہوں نے ایک بدمعاش وزیر داخلہ رکھا ہوا ہے، وزیر داخلہ کا مطلب حفاظت کرنا ہے لیکن کسی بھی مہذب معاشرے میں ایسا شخص نہیں بٹھایا جاتا جسکا ماضی قتل کرنا ہے اور یہ شخص بیٹھ کر دھمکیاں دے رہا ہے مگر اسکو یہ نہیں پتا کہ پوری دنیا میں اسکے بیانات گئے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ مجھے آج پتا چلا ہے کہ اسلام آباد میں مجھ پر 40 کے قریب مقدمات درج کیے گئے ہیں اور ایک ہی دن میں 15 مقدمات درج کردیے گئے، میں لاہور میں ہوتا ہوں، مظاہرہ اسلام آباد میں ہوتا ہے لیکن دہشت گردی کے تین مقدمات درج ہوجاتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ اور ان کے ساتھ جو نامعلوم ہیں وہ الیکشن نہیں چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ چوروں کو بچانے کے لیے جو پالیسیاں بنائی جارہی ہیں وہ اس ملک میں نفرت پھیلا رہی ہیں اور ہو سکتا ہے کہ یہ ہم سب کے ہاتھ سے نکل جائے، اگر اس طرح چلتے رہے تو گیم سب کے کنٹرول سے نکل جائے گی۔ عمران خان نے کہا کہ حل صرف اور صرف صاف و شفاف الیکشن ہیں۔سی پی این ای کے صدر کاظم خان سے ملاقات میں عمران خان نے کہا کہ الیکشن مقررہ تاریخ سے آگے گئے تو سمجھیں قانون ختم،الیکشن کی تاریخ مافیا کی سیاسی موت ہے۔

اہم خبریں سے مزید