شاہین اقبال اثرؔ
رب کی رحمت عام ہے رمضان میں
کیف صبح و شام ہے رمضان میں
صاحبِ ایمان پر اللہ کا
کس قدر انعام ہے رمضان میں
کارِ دنیا مضمحل ہے ان دنوں
لب پہ رب کا نام ہے رمضان میں
فکرِ باطل پر لگی ہیں قدغنیں
ذکرِ حق ہر گام ہے رمضان میں
دکھ، پریشانی خیال و خواب ہیں
چین ہے آرام ہے رمضان میں
قید میں ابلیسِ سرکش ہی نہیں
نفس بھی ناکام ہے رمضان میں
تشنہ کامی کے لبادے میں اثرؔ
عشقِ حق کا جام ہے رمضان میں