• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسٹس فائز کے فیصلے کی قانونی حیثیت نہیں، سپریم کورٹ، از خود نوٹس کیس نمٹا دیا، رجسٹرار کو چارج نہ چھوڑنے کا حکم

اسلام آباد (ایجنسیاں،نمائندہ جنگ) سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ کہہ کر کہ جسٹس فائز عیسیٰ کے فیصلے کی قانونی حیثیت نہیں،ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا، جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 6رکنی بینچ نےکیس کی سماعت 5 منٹ سے بھی کم وقت میں مکمل کر دی، دوران سماعت جسٹس منیب اختر نے کہا موجودہ ازخود نوٹس 2022 میں لیا گیا تھا، 2021 کے رولز کے بعد ویسے ہی غیر موثر ہوگیا، جسٹس اعجازالاحسن نے کہا ازخود نوٹس اور اسکے دیگر اثرات پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا جائیگا،جسٹس فائز عیسیٰ نے حافظ قرآن کو اضافی نمبر دینےکے کیس میں بینچ بنانے پر اعتراض کیا اور تمام ازخود نوٹسز پر کارروائی روکنےکا فیصلہ دیا تھا ۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے وفاقی حکومت کی جانب سے عہدے سے ہٹائے گئے رجسٹرار سپریم کورٹ کوچارج نہ چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ کہہ کر کہ جسٹس فائز عیسیٰ کے فیصلے کی قانونی حیثیت نہیں،ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا۔چیف جسٹس سپریم کورٹ نے ازخود نوٹسز کے حوالے سے جسٹس فائز عیسیٰ کے فیصلے پر لارجر بینچ تشکیل دیا تھا۔ جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں 6 رکنی بینچ میں جسٹس منیب اختر، جسٹس مظاہر نقوی، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس حسن اظہر رضوی شامل تھے۔خیال رہے کہ جسٹس فائز عیسیٰ نے حافظ قرآن کو اضافی نمبر دینےکے کیس میں بینچ بنانے پر اعتراض کیا تھا اور تمام ازخود نوٹسز پر کارروائی روکنےکا فیصلہ دیا تھا۔6 رکنی بینچ نےکیس کی سماعت 5 منٹ سے بھی کم وقت میں کی، لارجربینچ نے جسٹس فائزعیسیٰ کے فیصلے پرغور کیا۔پی ایم ڈی سی کے وکیل افنان کنڈی عدالت میں پیش ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ 20 اضافی نمبر 2018 تک رولز کے تحت دیے جاتے تھے، 2021 میں نئے رولز بنے اور اضافی نمبر ختم ہوگئے، 20 اضافی نمبرکا معاملہ عملی طور پر ختم ہوچکا ہے۔

اہم خبریں سے مزید