کراچی(نیوزڈیسک)چین میں سپریم کورٹ کے جج کو دو دہائیوں کے دوران 33 لاکھ ڈالر رشوت لینے پر 12 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
جج مینگ زیانگ، سپریم پیپلز کورٹ انفورسمنٹ بیورو کے سابق ڈائریکٹر اور بیورو کی ٹرائل کمیٹی کے رکن تھے۔
انہیں 2003 سے 2020 تک رشوت قبول کرنے کا اعتراف کرنے پر 2 لاکھ 90 ہزار ڈالر کا جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔
زینگ زو شہر کی عدالت نے کہا کہ جج مینگ نے اپنے عہدے اور اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھا کر رشوت لی اور مختلف افراد کو عدالتی فیصلوں میں سہولت، قانون نافذ کرنے کے معاملات سمیت کیڈر سلیکشن، مختلف کمپنیوں کو تعمیراتی ٹھیکے دیے۔